ربابہ بلیدی نے سول ہسپتال میں آپریشن میں تاخیر کا نوٹس لے لیا

کوئٹہ؛پارلیمانی سیکرٹری صحت ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے سول سنڈیمن اسپتال کوئٹہ میں زیر علاج ایک مریض کے آپریشن میں تاخیر سے متعلق وائرل ہونے والی ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ہے جس پر سول سنڈیمن اسپتال کوئٹہ کے میڈیکل سپریٹنڈنٹ ڈاکٹر جاوید اختر نے بتایا ہے کہ خدائے رحیم نامی یہ مریض 7 جولائی کو سول سنڈیمن اسپتال کوئٹہ لایا گیا جس کا ابتدائی طبی معائنہ سول سنڈیمن اسپتال کوئٹہ کے آرتھو پیڈک یونٹ کے سربراہ ڈاکٹر محمد بخش شاہوانی کی سربراہی میں کیا گیا مریض کا فریکچر پرانا تھا جس کا قبل ازیں علاج معالجہ روایتی ہڈی جوڑ افراد سے کرایا گیا جس کے نتیجے میں فریکچر خراب ہوگیا اور زخم میں پیپ پڑ گئی انفیکشن شدید ہونے کے باعث فوری طور پر آپریشن کرنا ممکن نہیں تھا اس لئے مریض کو وارڈ میں داخل کرکے علاج شروع کردیا گیا ابتدائی ایام میں مریض کے ساتھ کوئی اٹینڈنٹ نہیں تھا اور اس کی مکمل دیکھ بھال اسپتال انتظامیہ نے کی آپریشن سے قبل انفیکشن کو ختم کرنے کے لئے اینٹی بائیوٹک ادویات اور انجیکشن دی گئیں اور یہ مہنگے انجیکشن سول سنڈیمن اسپتال کوئٹہ کی جانب سے بلا تعطل حسب ضرورت مفت فراہم کئے گئے مریض کی طبی کنڈیشن بہتر ہونے تک عید کے ایام میں انہیں گھر جانے کی اجازت دے دی گئی اور بعد از عید بروز ہفتہ اس مریض کا آپریشن کرنے کے لئے نام آپریشن لسٹ میں شامل کردیا گیا یہ تمام اقدامات سول سنڈیمن اسپتال کوئٹہ کی انتظامیہ نے معمول کی ذمہ داریوں کے مطابق ویڈیو وائرل ہونے سے قبل خود ہی کئے تھے سول سنڈیمن اسپتال کوئٹہ کی ایڈمنسٹریشن اپنی ذمہ داریوں اور فرائض سے ہرگز غافل نہیں اور دستیاب وسائل میں ہر امیر غریب کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کی جاررہی ہیں ایم ایس نے بتایا کہ مذکورہ مریض ہیپاٹائٹس بی پازیٹو بھی ہے آپریشن سے قبل اس کے فریکچر انفیکشن کو کنٹرول کیا گیا، سوشل میڈیا پر وائرل کردہ ویڈیو میں سول سنڈیمن اسپتال کی انتظامیہ کا موقف شامل نہیں کیا گیا اور یہ ایک یکطرفہ موقف تھا جس کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا، پارلیمانی سیکرٹری صحت ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ بلوچستان میں غریب افراد کے علاج معالجے کا بڑا سہارا گورنمنٹ سیکٹر کے یہی بڑے اسپتال ہیں لہذا حتی الامکان کوشش کی جائے کہ یہاں آنے والا کوئی مریض مایوس ہوکر نہ لوٹے انہوں نے ایم ایس سول سنڈیمن اسپتال کوئٹہ کو ہدایت کی کہ بحیثیت انتظامی سربراہ روزآنہ کی بنیاد پر اسپتال کے احاطے میں موجود تمام مریضوں اور ان کے اٹینڈنٹ کی اپ ڈیٹ لی جائے اور داخل شدہ مریضوں کے اٹینڈنٹ کی تعداد کا واضح تعین کرکے ایک محدود تعداد میں اسپتال احاطے میں رہنے کی اجازت دی جائے اور مریضوں اور ان کے اٹینڈنٹ کو ممکنا طور پر سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے انہوں نے کہا کہ بعض قابل حل چھوٹی سطح کے مسائل محکمہ صحت بلوچستان میں اصلاحات کے بڑے ایجنڈے کے تاثر کو زائل کرنے کا باعث بنتے ہیں لہذا کوشش کی جائے کہ سوشل میڈیا کے دور میں ان چھوٹی کمزوریوں پر قابو پاکر اصلاحات کے مثبت امیج کو اجاگر کیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں