چمن، افغان سرحدی تجارتی سرگرمیاں دوبارہ بحال کر دی گئیں
چمن: پاک افغان سرحدی تجارت بارہ روز بعد تیرویں روز بحال پاکستان اور افغانستان میں پھنسے امپورٹ ایکسپورٹ وٹرانزٹ ٹریڈ ٹرک کی آمدورفت بحال ہو گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاک افغان سرحد پر تجارتی سرگرمیاں تیرویں روز واپس بحال ہوگئی سرحدی تجارت پاک افغان سرحدی چوکیوں پر افغان طالبان جنگجوؤ ں کی جانب سے قبضے کے بعد بند کردی گئی تھی جس کے ساتھ ساتھ پیدل آمدورفت بھی بند کردیاگیاتھا پیدل آمدورفت کو اگلے روز سے وقفے وقفے سے واپس بحال کردیاگیاتھا جبکہ سرحدی تجارتی سرگرمیاں بارہ روز بعد تیرویں روز دونوں ممالک کی باہمی رضامندی اور تاجروں کے کوششوں سے واپس بحال کردیاگیا جس کا باقاعدہ اعلان گزشتہ روز ڈپٹی کمشنر چمن جمعہ داد مندوخیل نے کرکے سرحد پر تجارتی سرگرمیوں کی خوشخبری سنائی تھی۔ جبکہ اس حوالے سے چیمبرآف کامرس چمن کے صدر حاجی جلات خان نے صحافیوں کو بتایاکہ چمن چیمبرآف کامرس نے اعلیٰ پیمانے پر مختلف حکام سے رابطہ کرکے سرحدی تجارت کی بحالی کیلئے انتہائی کوششیں کی جس کے بعد آج سرحدی تجارت بحال ہوگئی ہیں کیونکہ سرحد پر تجارت کی بندش سے دونوں ممالک کے تاجروں کو شدید نقصانات برداشت کرناپڑرہاتھا جس کی بحالی سے دونوں ممالک کے تاجروں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہیں کیونکہ پچھلے کئی دفعہ پاک افغان سرحد کی بندش اور سرحد دونوں ممالک کے چپقلش کے باعث پاک افغان سرحد کی طویل بندش سے چمن کے تاجروں کو اربوں روپے کے نقصانات برداشت کرنا پڑاہے جس کی وجہ سے تاجر نان شبینہ کے محتاج ہوگئے ہیں کیونکہ کروناء وائرس کے باعث ٹرانزٹ ٹریڈ کے کنٹینرز کے ڈیمرج صرف کروڑوں روپے میں تھی اور سرحد کے کھلنے سے تجارت مزید بڑھے گی۔ دوسری جانب پاکستان کسٹم میں کھڑی لوڈ ٹرکوں نے افغانستان کا رخ کرلیا ہے جبکہ ٹرانزٹ ٹریڈ کے کنٹینرز نے بھی افغانستان کا رخ کیاہے دوسری جانب پاک افغان سرحد ی چوکیوں پر اور ویش منڈی وبولدک پر اب بھی طالبان کا قبضہ ہے افغانستان کسٹم پر طالبان کی گرفت ہونے کے باعث ٹیکس افغان طالبان کے جنگجو وصول کررہے ہیں اور مکمل طورپر سرحدی کاروبار اپنے قبضے میں لے چکے ہیں۔


