قائمہ کمیٹی انسانی حقوق،جرنلسٹ بل منظور شیرین مزاری اور محسن داوڑ میں تلخ کلامی

اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے پروٹیکشن آف جرنلسٹ اینڈمیڈیا پروفیشنلز بل 2021اور کام کی جگہوں پر ہراساں کرنے کاترمیمی بل اتفاق رائے سے منظورکرلیا،حکام کے مطابق پاکستان میں افغانستان کی موجودہ صورت حال کے بعد کوئی مہاجر پاکستان نہیں آیا،پاکستان میں 5سے 6لاکھ غیررجسٹرڈ افغان مہاجرین ہیں،کمیٹی میں شیریں مزاری اور محسن داوڑ میں تلخ جملوں کاتبادلہ،محسن داوڑنے الزام لگایاکہ وزارت کے حکام پڑھے بغیرکمیٹی میں آتے ہیں جس پر شیریں مزاری نے کہاکہ ہم پڑھ کرآتے ہیں،حکام نے بتایاکہ رحیم یارخان مندرحملے کیس میں ایس ایچ او کونوکری سے برخاست کردیاہے 250اہلکار سکیورٹی کے لیے لگائے ہیں نقل مکانی کرنے والے واپس آگئے ہیں،کمیٹی نے اگلے اجلاس میں افغان مہاجرین کے حوالے سے سیکرٹری وزارت داخلہ کوکمیٹی میں طلب کرلیا،.سب کمیٹی نے پروٹیکشن آف جرنلسٹ اینڈمیڈیاپروفیشنلز بل 2021،پروٹیکشن اگینسٹ ہراسمنٹ آف ویمن ایٹ ورک پلیس بل 2021،جویلین جسٹس سسٹم بل 2021،دااسلام آبادکیپیٹل ٹرییٹری چائلڈ پروٹیکشن بل 2021،دانیشنل کمیشن ان رائیٹ آف چائلڈبل2021،دامنٹیننس اینڈ ویلفیئر آف اولڈ پرنٹس اینڈ سینئر سیٹیزن بل 2020،اور اسلام آباد میں بھکاریوں کے اضافے پر رپورٹ پیش کی۔ شیریں مزاری نے کہاکہ جرنلسٹ پروٹیکشن بل اور کام کی جگہوں پرحراساں کرنے کا بل سب کمیٹی نے پاس کرلیااس کو جلدی قومی اسمبلی میں بھیج دیں تاکہ پاس ہوجائے۔شیزہ فاطمہ نے کہاکہ مجھے بل دیا جائے میں پڑھنا چاہتی ہوں اس کے بعد پاس کریں۔جس کے بعد بل ترمیم کے ساتھ پاس ہوگیا۔ترمیم کے مطابق میڈیا ادارے کی گورننگ باڈی میں ایک خاتون ممبر لازمی رکھا جائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں