بنگلہ دیش میں لاک ڈاون کے دوران اجرت کیلئے مزدوروں کا احتجاج

ڈھاکہ:بنگلہ دیش کے شہر چٹاگانگ میں گارمنٹ فیکٹریوں میں کام کرنے والے ہزاروں مزدوروں نے کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن کے دوران کام اور اجرت دینے کے لیے احتجاج کیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بنگلہ دیش دنیا میں گارمنٹس کے شعبے میں چین کے بعد دوسرے نمبر پر ہے لیکن کورونا وائرس کے باعث اس مد میں ہونے والی برآمدات میں کمی سے مالی سال میں 6 ارب ڈالر کے نقصان کا خدشہ ہے۔رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش کے اندر موجود ریٹیلرز اور دنیا بھر سے دیے گئے آرڈرز کو کمپنیوں نے منسوخ کردیا ہے۔پولیس افسر محمد ضمیرالدین کا کہنا تھا کہ پولیس نے ایک فیکٹری کے مالک سے اس حوالے سے بات کی ہے اور انہوں نے 28 اپریل سے پہلے ادائیگیوں کی یقین دہانی کروا دی ہے۔رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش کی حکومت نے کورونا وائرس کے باعث ہونے والے نقصان کو دیکھتے ہوئے کمپنیوں کی مدد کے لیے گزشتہ ماہ 28 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کے پکیج کا اعلان کیا تھا تاکہ اس وبائی صورت حال میں ملازمین کو تنخواہیں ادا کی جاسکیں۔دوسری جانب فیکٹری مالکان کا کہنا تھا کہ یہ پیکج ان کے لیے ناکافی ہے۔بنگلہ دیش کی حکومت نے لوگوں کوسماجی تقریبات سے روکنے اور منتشر کرنے اور لاک ڈان کو یقینی بنانے کے لیے فوج کو بھی سڑکوں پر تعینات کردیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں