بلوچستان کو درپیش حالات کی ذمہ دار اسٹیبلشمنٹ ہے، لشکری رئیسانی
کوئٹہ:سینئر سیاستدان وسابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ بلوچستان کو درپیش گھمبیر حالات کی ذمہ دار اسٹیبلشمنٹ ہے،اسٹیبلشمنٹ نے یہاں کے لوگوں کو کبھی برابری کا درجہ نہیں دیا،یہاں کے لوگوں کو دوسرے درجہ کا شہری تصور کرکے طاقت کے ذور پر فیصلے مسلط کئے جاتے رہے جس سے لوگوں کے دلوں میں نفرتیں پیدا ہوئیں اور بغاوت جنم لے رہی ہے۔ اپنے ایک ٹوئیٹر پیغام میں نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے بلوچستان کو درپیش گھمبیر حالات کی وجہ اسٹیبلشمنٹ کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نے کبھی بلوچستان کو دیگر صوبوں یہاں کے شہریوں کو ملک کے دیگر شہریوں کے برابر نہیں سمجھا بلکہ طاقت کے گھمنڈ میں آئین قانون اور اخلاقیات سے بالا تر ہوکر بلوچستان کے لوگوں کو طاقت کے ذریعے محکوم بنانے کی کوشش کی جاتی رہی، انہوں نے گوادر اور ساحلی پٹی کے لوگوں کے ایک مہینے سے جاری پرامن احتجاج اورمطالبات کو جائز قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریاست ہمیشہ سے بلوچستان اور صوبے کے لوگوں کیساتھ کالونی جیسا رویہ روارکھتی رہی ہے یہی وجہ ہے کہ گوادر میں ایک ماہ سے سراپا احتجاج لوگوں کیساتھ مذاکرات نہیں ہورہے ہیں۔ اپنے ٹوئیٹر پیغام میں نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا کہ72 سالوں کے دوران ملک کے آئین کی پاسداری کرکے صوبے کو نہ تو برابری دی گئی ہے نہ 1940ء کی قرار داد اور خان آف قلات اور محمد علی جناح کے معاہدے پر عملدرآمد کیا گیا جس کے نتیجے میں بلوچستان کے حالات خراب ہوتے جارہے ہیں، اسٹیبلشمنٹ کے رویہ سے صوبے کے لوگوں کے دلوں میں نفرتیں اور بغاوت جنم لے رہی ہے، یہ نفرت اور بغاوت آئندہ وقتوں میں خطے کیلئے خوفناک صورتحال اختیار کرسکتی ہے۔


