امریکہ میں کھیتی باڑی کیلئے جدید غلامی کا نظام لاگو ہے، برطانوی میڈیا

لندن:برطانوی اخبار دی گارڈین نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ "برسوں کی تحقیقات نے امریکہ کی زرعی صنعت میں ” دورجدید کی غلامی” کے پرانے مسئلہ کو بے نقاب کردیا ہے۔ جیسا کہ دوسرے ممالک سے لوگوں کو اسمگل کرکے امریکہ لایا جاتا اور انہیں ٹھیکے پر کام کرنے والے فارم مزدوروں کے طور پر قید کرلیا جاتا ہے۔”رپورٹ کے مطابق بڑے پیمانے پر انسانی اور مزدوروں کی اسمگلنگ کی تحقیقات جنوبی جارجیا میں ایک آپریشن کے نتیجے میں شروع کی گئی تھی جس کا دائرہ فلوریڈا اور ٹیکساس تک بڑھا دیا گیا تھا۔ اس تحقیقات کے نتیجے میں اکتوبر میں 2 درجن افراد پر وفاقی سازش الزامات کے تحت فرد جرم عائد کی گئی۔رپورٹ میں فرد جرم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کام اور رہائشی حالات کی وجہ سے 2 مزدور ہلاک ہوئے جبکہ ایک کو بار بار زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ میں فارم مزدور خاص کر تارکین وطن سے بدسلوکی، جنسی زیادتی، ہراساں کرنا، اجرت میں چوری، سلامتی کے امور بشمول زخم، ملازمت کے دوران اموات اور خطرناک کیمیکل کی زد میں آنا معمول ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انہیں بہت کم تحفظات حاصل ہیں کیونکہ انہیں 1935 میں منظور ہونے والے نیشنل لیبرریلیشنز ایکٹ اور 1938 کے فیئر لیبر اسٹینڈرڈز ایکٹ سے خارج کردیا گیا تھا۔امریکی تھنک ٹینک اکنامک پالیسی انسٹی ٹیوٹ میں امیگریشن قانون اور پالیسی ریسرچ کے ڈائریکٹر ڈینیل کوسٹا کے حوالے سے بتایا گیا کہ "امریکی زرعی صنعت میں لیبر قوانین کے نفاذ میں کمی، مزدوروں کے ساتھ بڑے پیمانے پر بدسلوکی کی بڑی وجہ ہے”۔

اپنا تبصرہ بھیجیں