کوئٹہ کے لیویز تھانوں کی پولیس کو حوالگی توہین عدالت ہے، پشتونخوامیپ

کوئٹہ: پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی پریس ریلیز میں سلیکٹڈ صوبائی حکومت کی جانب سے ایک بارپھر کوئٹہ کے لیویز تھانوں کو پولیس کے حوالے کرنے کے نوٹیفکیشن کی مذمت کرتے ہوئے اس اقدام کو عدالتی توہین کے مرتکب قرار دیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومت پہلے دن سے لیویز فورس کے خاتمے اور اسے پولیس فورس میں ضم کرنے کے اقدامات میں مصروف رہی ہے اور بارہا مختلف حیلے وبہانوں سے لیویز فورسز کے تھانوں کو پولیس کے حوالے کرنے کے نوٹیفکیشن جار ی آرہی ہے اس سے پہلے بھی یہ اقدام اٹھایا گیا جسے صوبے کے عوام، اپوزیشن جماعتوں اور اقتدار میں شامل حکمران جماعت کے بعض ممبران نے بھی اس کی مخالفت کی۔ لیکن حکومت نے کوروناء وائرس کی موجودہ صورتحال میں موقع ہاتھ سے جانے نہ دیا اور گزشتہ روز ایک بار پھر کوئٹہ کے بی ایریا کے لیویز فورس کے تھانوں پر پولیس کے آفیسران کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا جس پر عوام نے بھی گزشتہ روز اپنا احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے اس کی شدید مخالفت کی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ لیویز فوسز کے حوالے سے مقدمہ بھی عدالت عالیہ میں زیر التواء ہے لیکن حکومت کی جانب سے پے در پے نوٹیفکیشن جاری کرنا از خود عدالتی توہین کے مترادف ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبائی اسمبلی کے فلور پر اپوزیشن جماعتوں کے ممبران نے اس پر شدید احتجاج کیا تھا اور اس اقدام کی بھرپور مخالفت کی تھی اور آئندہ بھی اپنے عوام کی حمایت کے ساتھ اس ناروا اقدام کے خلاف مزید سخت احتجاج بھی کریگی کیونکہ لیویز فورس ہی ان علاقوں کے عوام کو بخوبی جانتی ہے اوربانسبت پولیس کے لیویز فورسز کی کارکردگی حد درجہ بہتر رہی ہیں، کوئٹہ کے بی ایریا کے علاقوں ہنہ، زرغون، سرہ غوڑگئی، اغبرگ، پنجپائی، نوحصار میں امن وامان کی بہترین حالات کی کارکردگی کا سہرا بھی لیویز فورس کو جاتا ہے۔ بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ فی الفور مذکورہ نوٹیفکیشن کو منسوخ کرکے لیویز فورس کو برقرار رکھنے کے احکامات جاری کیئے جائے اور بی ایریا کے پر امن حالات اور پولیس اور لیویز فورسز کے اداروں کے ٹکراؤ کی سازش سے اجتناب کیا جائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں