حق دو تحریک کا 17مارچ سے گوادر پورٹ غیر معینہ مدت کیلئے بند کرنے کا اعلان

پسنی(بیورورپورٹ/نامہ نگار) حق دو تحریک کی جانب سے 17 مارچ کو گوادر پورٹ کو غیر معینہ مدت کیلئے بند کرنے کا اعلان ،اسلام آباد میں بلوچ طالب علموں پر پولیس کی جانب سے تشدد اور ا±نھیں ایف آئی آر کرنا ریاستی جبر ہے،ہمیں جینے کا حق دیا جائے ،غیرقانونی ٹرالنگ کے پیچھے پاکستان میرین ٹائم سیکورٹی ایجنسی ملوث ہے،حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان کا پسنی میں ریلی اور جلسہ عام سے خطاب تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں بلوچ طالب علموں پر تشدد اور ا±نھیں ایف آئی آر کرنے کے خلاف حق دو تحریک کی جانب سے پسنی میں ایک ریلی نکالی گئی ریلی کی سربراہی حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کی ریلی پسنی جیٹی سے شروع ہوکر پسنی پریس کلب تک گئی جہاں پر مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے ریلی کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں بلوچ طالب علموں پر تشدد اور ا±نھیں لاپتہ کردینا ریاستی جبر ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جاری جبر اور ظلم کے سائے اب پاکستان کے دوسرے علاقوں میں بھی بلوچ قوم کا پیچھا نہیں چھوڑ رہے انہوں نے کہا کہ حکمران اپنے بچوں کو اعلی تعلیم دینے کے لیے بیرون ممالک روانہ کردیتے ہیں جبکہ بلوچ کے غریب بچوں کو لاپتہ کردیا جاتا ہے اور ا±نھیں تعلیم سے دور کردیا جاتا ہے۔ دریں اثناءحق دو تحریک کی جانب سے پسنی جیٹی پر ایک عوامی اجتماع کا انعقاد کیاگیا جہاں حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر ٹرالر مافیا بلوچستان کے سمندر کو تاراج کرانےکے لیے کراچی کے پورٹ کے چینل کو بند کر سکتے ہیں تو ہم اپنے جائز مطالبات اور سمندر کے تحفظ کے لیے گوادر پورٹ کو بھی بند کرنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم نے عزم کیا ہے کہ جب تک سمندر میں ایک بھی ٹرالر موجود رہے گا ہم اپنا احتجاج جاری رکھیں گے انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایسے بدقسمت ملک میں رہتے ہیں جہاں قانون نام کی کوئی چیز نہیں ہے انہوں نے کہا محکمہ فشریز کے چند افسران ٹرالر مافیا کے سہولت کار ہیں یہ ٹرالروں سے نمبرنگ کرتے ہیں سمندر کا سودا فی ٹرالر ڈیڑھ لاکھ روپے کے حساب سے سودا کیا جاتاہے اور یہ سودا کروڑوں تک جاتا ہے انہوں نے کہا سمندر کی حفاظت کرنے والی فورسز صرف گرفتار کے غازی ہیں انھی فورسز کے سامنے غیرقانونی ٹرالنگ کی جاتی ہے اور پاکستان میرین ٹائم سیکورٹی ایجنسی کا ڈی جی غیرقانونی ٹرالر مافیا کی پ±شت پناہی میں ملوث ہے،انہوں نے کہا کہ اب حق دو تحریک نے فیصلہ کیا ہے کہ گوادر پورٹ کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کردیاجائے گا 16 مارچ کو پانچ ہزار موٹرسائیکلوں پر مشتمل ریلی نکالی جائے گی اور 17 مارچ کو گوادر پورٹ کے سامنے دھرنا دیکر ا±س کو بند کردیاجائے گا ایک قوم پرست جماعت کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گوادر میں ریلی غیرقانونی ٹرالنگ کے خلاف نکالی گئی لیکن وہاں نعرے میرے خلاف لگائے گئے اور کہا جاتا ہے کہ مولانا ہدایت الرحمان فوج کا آدمی ہے اور حق دو تحریک بھی باپ کی طرح کی پارٹی ہے جسے لایا گیا ہے اسی قوم پرست پارٹی کی جانب سے مجھ پر الزام لگائے جارہے ہیں عجیب منطق ہے کہ جو کوئی مذکورہ پارٹی میں شامل نہیں ہے تو وہ اس کو بلوچ نہیں مانتے اور جو انکی پارٹی میں شامل ہے صرف انھیں بلوچیت کا سرٹیفیکیٹ جاری کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم منافقت سے مبرا ہیں اگر کسی کو چور کہیں گے تو ساتھ میں ثبوت بھی رکھتے ہیں انہوں نے کہا کہ بی این پی کی ٹکٹ سے منتخب ایم پی اے گوادر کہنے کو اپوزیشن کی بینچوں پر ہے لیکن رات کو وزیراعلیٰ بلوچستان کی مجلس میں موجود ہوتا ہے انہوں نے کہا میں بھی منہ میں زبان رکھتا ہوں اور وہ دن دور نہیں کہ حق دوتحریک اِن کے کالے کرتوت بلوچ عوام کے سامنے رکھے گی۔مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے پسنی ماہی گیر ویلفیئر سوسائٹی کے آفس کا بھی افتتاح کیا اور فاتحہ پڑھی اور ماہی گیروں کو ہدایت کی کہ وہ آپس میں یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔
پسنی(بیورورپورٹ) ماہی گیر اور مقامی مچھلی بیوپاریوں کے مابین مزاکرات کا پہلا د±ور مکمل،حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان نے ماہی گیروں کی نمائندگی کی۔ بی این پی کے سی سی ممبر کہدہ علی بلوچ،نیشنل پارٹی کے رہنما سابق تحصیل چیئرمین عبدالحکیم بلوچ،سیٹھ امان جمعہ کلانچی،لالا مراد جان اور خدابخش سعید نے ثالثی کا کردار ادا کیا۔تفصیلات کے مطابق غیرمقامی سندھی ماہی گیروں کو ناخدا نہ رکھنے کے مطالبے پر دھرنا اور احتجاج کرنے والے ماہی گیر اور مقامی مچھلی کے بیوپاریوں کے مابین مزاکرات کا پہلا د±ور مکمل ہوگیا،حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان نے ماہی گیروں کی نمائندگی کی ،اس موقع پر مقامی بیوپاریوں نے مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کو اپنے مسائل سے بھی آگاہ کیا مولانا ہدایت الرحمان نے کہا کہ ماہی گیر بیوپاریوں کے ساتھ ہرقسم کا تعاون کرچکے ہیں لیکن مچھلی کے بیوپاریوں نے ماہی گیروں کو عزت نہیں دی انہوں نے کہا کہ ماہی گیروں پرامن طریقے سے اپنا احتجاج کررہے ہیں اور اپنے اصولی موقف پر ڈٹ چکے ہیں انہوں نے کہا کہ مقامی ماہی گیر کسی بھی غیر مقامی کو بے روزگار کرنے کا مطالبہ نہیں کررہے ہیں ا±ن کا مطالبہ صرف سادہ سا ہے کہ غیرمقامیوں کو ناخدا نہ رکھا جائے اور کمیشن کا ایک حد مقرر کیا جائے مقامی لوگوں کو کشتیوں میں خلاصی رکھا جائے جبکہ مچھلی کے شکار کے اوقات مقرر کیے جائیں انہوں نے کہا کہ بیوپاری اگر ماہی گیروں کے مزکورہ مطالبات مان لیں تو یہ مسئلہ بہت جلد حل ہوجائے گا۔ اس موقع پر بی این پی کے سی سی ممبر کہدہ علی بلوچ نے کہا کہ ماہی گیر اور بیوپاریوں کے مابین جو ڈیڈلاک پایا جاتا ہے ہماری کوشش یہ ہے کہ دونوں فریقوں کو آپس میں بیٹھا کر یہ مسئلہ خوش اسلوبی سے حل کیا جائے۔ ماہی گیر اور بیوپاریوں کے مابین بی این پی اور نیشنل پارٹی نے ثالثی کا کردار ادا کیا۔ نیشنل پارٹی کے ندیم یاسین،عبدالحکیم بلوچ،خدابخش سعید،بی این پی کے امان جمعہ ،شیخ احمد،لالا مراد جان،مجید عزیز اور دیگر بھی موجود تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں