کورونا، مشکل گھڑی میں مشکل فیصلے کرنے ہونگے،پارلیمانی ٹاسک فورس بلوچستان

کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی کے حکومتی اور اپوزیشن جماعتوں کے اراکین پر مشتمل ٹاسک فورس نے کوویڈ 19(کورونا وائرس) کے خلاف مل کر کام کرنے اور مشترکہ پارلیمانی حکمت عملی تیار کرنے پر اتفاق کا اظہار کیا ہے جمعہ کے روز پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جی) ٹاسک فورس کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی اور ٹاسک فورس کے قائمقام کنونئیر سردار بابر خان موسی خیل کی صدارت میں ہوا ایس ڈی جیز ٹاسک فورس کے اس اجلاس میں کورونا وائرس کی موجودہ غیر معمولی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور اس بحران سے نمٹنے کیلئے موثر حکمت عملی اور بلوچستان اسمبلی کو سفارشات دینے کی جاری کوششوں پر غور و خوض کیا گیا اجلاس میں شریک اراکین صوبائی اسمبلی نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پارلیمنٹ اور اراکین قانون ساز اسمبلی موجودہ بحرانی کیفیت سے نمٹنے کیلئے ٹھوس اور قابل عمل حکمت عملی اور باہمی مشاورت سے مرتب کردہ اقدامات کی آئینی حمایت کے تسلسل کو قائم رکھیں گے تاہم ایسے تمام اقدامات عوامی ضروریات کے عین مطابق ہونا ضروری ہیں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری محکمہ صحت بلوچستان ڈاکٹر ربابہ بلیدی نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی روک تھام و تدارک کے لئے بلوچستان کے معروضی حالات کے مطابق ہوم آئسولیشن پالیسی کی ضرورت ہے عالمی ادارہ صحت کی جانب سے تشکیل دئیے گئے اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر کا مکمل اطلاق بلوچستان میں ممکن نہیں صوبے کے اکثریتی علاقوں میں پینے کے لیے بھی پانی دستیاب نہیں ایسی صورتحال میں ہم عوام کو صابن بانٹ کر ہاتھ دھونے کی ترغیب کیسے دے سکتے ہیں مشکل کی اس گھڑی میں مشکل فیصلے کرنے ہونگے ڈاکٹر ربابہ بلیدی نے کہا کہ کورونا وائرس کی اس غیر معمولی صورتحال میں ٹریثری اور اپوزیشن کے امتیاز کے بغیر مشترکہ حکمت عملی اختیار کرنے کی ضرورت ہے کورونا وائرس کی اس صورتحال میں بہت سی کمی بیشی اور لوپ ہول سامنے آئے ہیں کورونا وائرس سے متعلق اپوزیشن کی ریکوزیشن مسترد کرنے کا شکوہ اپنی جگہ ہے تاہم آن لائن اور ویڈیو کانفرنس سمیت جدید فاصلاتی نظام کے تحت کسی بھی پیش رفت سے متعلق اسمبلی رولز خاموش ہیں ایسی تمام صورتحال کا ادراک ضروری ہے تاکہ مستقبل میں ایسی کسی بھی غیر معمولی صورتحال میں پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے بلوچستان اسمبلی سیکرٹریٹ کو حفاظتی تدابیر اختیار کرتے ہوئے رہنمائی کا فریضہ سر انجام دینا ہوگا انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال میں چاروں صوبوں کے وزراء صحت اور ماہرین طب کا ایک علیحدہ سے فورم تشکیل دیا گیا ہے جو ملک میں کرونا وائرس کی صورتحال کے تناظر میں فیصلے کرے گا ڈاکٹر ربابہ بلیدی نے کہا کہ یہ بات واضح ہے کہ کوئی بھی حکمت عملی اور اقدام عوام کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں اس لئے عوام اور تمام اسٹیل ہولڈرز کو اپنا فعال کردار ادا کرنا ہوگا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر ملک نصیر شاہوانی نے کہا کہ کوئٹہ میں کورونا وائرس کے مریضوں اور عام آدمی کی تشخیص کے لیے خاطر خواہ انتظامات نہیں ہیں لاک ڈاون کی وجہ سے عام لوگوں خصوصا مزدور پیشہ افراد نان شبینہ کے محتاج ہوگئے ہیں حلقہ انتخاب کی 2 لاکھ 70 ہزار آبادی میں اکثریت غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں راشن کی تقسیم کا عمل محدود اور غیر منصفانہ ہے وزیر اعظم پاکستان کی کوئٹہ آمد پر انہیں گمراہ کن بریفنگ دی گئی حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کررہی اپوزیشن جماعتوں کے دو دفعہ ریکوزیشن کو مسترد کردیا گیا ہے بلوچستان اسمبلی میں ایس او پیز کو با آسانی فالو کیا جاسکتا ہے لیکن دانستہ طور پر صوبائی اسمبلی میں ایک جراثیم کش حفاظتی گیٹ تک نہیں لگایا گیا صوبائی حکومت کو سندھ کی تقلید کرتے ہوئے ان سے سیکھنا چائیے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے پارلیمانی لیڈر نصراللہ خان زیرے نے کہا کہ کورونا وائرس کی روک تھام اور اس سے نبرد آزما ہونے کے لیے کوئی جامع اور ٹھوس حکمت عملی نظر نہیں آتی صورتحال غیر معمولی حد تک سنگین ہے تاہم صوبائی حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کررہی بی این پی مینگل کی رکن بلوچستان اسمبلی ایڈووکیٹ زینت شاہوانی نے کہا کہ کورونا وائرس ایک عالمی وباء ہے تاہم پاکستان میں اس کو مذاق بنا دیا گیا ہے لاک ڈاون کی وجہ سے لوگ پریشانی کا شکار ہیں دعووں کے باوجود عام غریب آدمی کو راشن فراہم نہیں کیا جارہا جمیت علماء اسلام کی رکن اسمبلی بانو خلیل نے کہا کہ کورونا وائرس کی اس سنگین صورتحال میں بھی وزیر اعلی بلوچستان نے اپوزیشن کو اعتماد میں لیکر ساتھ چلناگوارا نہیں کیا بلوچستان میں شعبہ صحت کی صورتحال بہت گھمبیر ہے عید کی آمد آمد ہے تاہم لوگ ایک وقت کی روٹی کے لیے پریشانی سے دوچار ہیں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایچ ڈی پی کے رکن بلوچستان اسمبلی قادر نائل نے کہا کہ کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال میں ایس او پیز کو مدنظر رکھتے ہوئے اجلاس کا انعقاد ہونا چاہیے کورونا وائرس کی روک تھام اور اقدامات کے سلسلے میں بریفنگ میں وزیر اعلی بلوچستان اپوزیشن کو ساتھ رکھتے تو ایک اچھا تاثر قائم ہوتا تاہم لگتا ہے کہ ان کو اس اہم مسئلے پر اپوزیشن کی رائے اور تجاویز درکار ہی نہیں اجلاس کی کارروائی سمیٹنے ہوئے ٹاسک فورس کے قائمقام کنونئیر و ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی سردار بابر خان موسی خیل نے کہا کہ کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال میں تمام فریقین کی طرف سے لوگوں کی مدد کے لیے اجتماعی کوششیں بار آور ثابت ہونگی اس صورتحال میں ایگزیکٹو اور مقننہ اپنے اپنے حصے کا کام کرکے اپنی آئینی و معاشرتی ذمہ داریوں کو بہتر طور پر نبھا سکتے ہیں اجلاس میں ڈپٹی اسپیکر نے ٹاسک فورس کے ممبران ایسے تمام شعبوں کی نشاندہی کی تجویز دی جس جو موجودہ بحرانی کیفیت کے خاتمے میں صوبائی حکومت کے اقدامات میں معاون ثابت ہو سکیں اجلاس میں ایس ڈی جیز ٹاسک فورس کے ممبران نے حکومت پر زور دیا کہ وہ تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول سول سوسائٹی اور ڈونر سے روابط کو وسعت دے تاکہ اس موذی مرض کے خلاف موثر اقدامات اٹھائے جاسکیں اور امدادی سرگرمیوں کی مساوی اور منصفانہ فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے اجلاس میں عوامی صحت، معیشت، خوراک کی فراہمی اور قانون کی حکمرانی و دیگر شعبوں میں درپیش مسائل ومشکلات اور مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے اقدامات اٹھانے کی تجاویز پر غور ہوا اوع اس ضمن میں مختلف سفارشات کی تشکیل کے لیے تبادلہ خیال کیا گیا اجلاس میں موجود تمام اراکین صوبائی اسمبلی نے اس پختہ عزم کا اعادہ کیا کہ ٹاسک فورس کے تمام ممبران فوری اہمیت کی حامل کارروائیوں کو بلا تاخیر عملی جامہ پہنانے اور اس ضمن میں صوبائی حکومت کو موثر قانون سازی میں مدد فراہم کرنے کے لیے تیار کھڑے ہیں اجلاس کے اختتام پر ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی و قائمقام کنونئیر ٹاسک فورس سردار بابر خان موسی خیل نے موجودہ صورتحال میں ایس ڈی جیز کے اجلاس کے انعقاد کے لیے معاونت پر یو این ڈی پی کا شکریہ ادا کیا اور کورونا وائرس کی موجودہ بحرانی صورتحال میں قانون سازی و دیگر اقدامات میں بلوچستان اسمبلی کی اس ٹاسک فورس سے تعاون کے تسلسل کی ضرورت پر زور دیا ٹاسک فورس کے اس اجلاس میں یو این ڈی پی پاکستان کی کنٹری ٹیم سے مسٹر ڈیرین لینسن، کریم گبول، بلال خٹک، رفعت یاسمین پروانشنل ٹیم کے محمد داود ننگیال، ذولفقار درانی نے بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی اور کورونا وائرس کے تدارک کیلئے اراکین بلوچستان اسمبلی کی کاوشوں اور تجاویز کو سراہا

اپنا تبصرہ بھیجیں