بلوچ خواتین کی گمشدگی کیخلاف احتجاج کی حمایت کرتے ہیں، بی ایس ایف

بلوچ اسٹوڈنٹس فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ حمایتی بیان میں کہا کہ بانُک نور جہان بلوچ جو کہ ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتی ہے، جنکو ہوشاب میں انکی رہائشگاہ سے جبری طور پر لاپتہ کیا گیا ہے، ان کی بحفاظت بازیابی کیلئے کوئٹہ میں مختلف تنظیموں کی جانب سے بلوچستان یونیورسٹی سے پریس کلب تک نکالی گئی احتجاجی ریلی کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اور اس مشکل صورتحال میں ہم انکے شانہ بہ شانہ کھڑے ہوکر آواز اٹھائیں گے۔
مرکزی ترجمان نے تمام تر ممبران کیلئے اعلامیہ جاری کیا کہ وہ 22 مئی بلوچستان یونیورسٹی کے سامنے سے بلوچ خواتین اور طلبہ کو جبراً لاپتہ کرنے کے خلاف مختلف تنظیموں کی جانب سے نکالی جانے پرامن ریلی کا حصہ بن کر قوم دوستی کا ثبوت دیں اور احتجاج کو پرامن طریقے سے ریکارڈ کرنے میں تنظیمی دوست متحرک رہیں۔
مرکزی ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ بلوچستان میں بگڑتی ہوئی صورتحال پر سنجیدہ سیاسی عمل کی ضرورت ہے، طلبا پر آئے روز سڑکوں پر ڈنڈے برسائے جا رہے ہیں اور مہینوں وہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا دینے پر مجبور ہیں۔ ایسے میں حکومتی ہٹ دھرمی ناقابل فراموش ہے۔ بلوچ اسٹوڈنٹس فرنٹ بلوچ طالب علموں اور خواتین پر جبر کی ہر سطح پر مخالفت اور مزمت کرتی ہے اور جبری طور پر لاپتہ کئے گئے بلوچ خواتین کی باحفاظت بازیابی کیلئے ہر فورم پر آوز اٹھانے کیلئے جدوجہد کو جاری رکھے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں