جامعہ کراچی خودکش دھماکا، گرفتار مبینہ شخص سے متعلق اہم انکشافات

کراچی (انتخاب نیوز) جامعہ کراچی خودکش دھماکا کیس کی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ گرفتار مبینہ شخص داد بخش نے انتہائی آسانی سے نئی شناخت حاصل کی۔تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی خودکش دھماکہ کیس کی تحقیقات جاری ہے، سی ٹی ڈی نے نادرا حکام سے رابطہ کرکے گرفتار مبینہ شخص داد بخش کا ریکارڈ طلب کرلیا۔تحقیقات میں انکشاف کیا کہ مبینہ شخص نے انتہائی آسانی سے نئی شناخت حاصل کی، مبینہ شخص نے 2021ء میں نئے نام سے خود کو دوسری فیملی میں رجسٹرڈ کرایا۔ ذرائع نے کہا کہ عبدالرحمن نامی شخص نے مرکزی سہولت کار داد بخش کو اپنا بھائی ڈیکلیئر کیا، نادرا رجسٹریشن کے بعد داد بخش نے شعیب کے نام سے نئی شناخت حاصل کی۔ ذرائع کے مطابق دادبخش کو اپنا بھائی قراردینے والے عبد الرحمن کی تفصیلات بھی جمع کی جارہی ہیں۔ داد بخش 2015ء میں گھر چھوڑ کر مبینہ نیٹ ورک کا حصہ بنا۔ یاد رہے جامعہ کراچی خودکش دھماکے میں ملوث کالعدم بی ایل اے کے کمانڈر دادبخش کو ماڑی پور روڈ سے کارروائی میں گرفتار کیا گیا تھا، گرفتار شخص سلیپر سیل کا کمانڈر ہے۔ مبینہ شخص نے انکشاف کیا تھا کہ ماسٹر مائنڈ زیب ہے اور خود بھی آئی ای ڈی بنانے کا ماہر ہے، یہ حملے کے بعد بلوچستان بھاگ گیا تھا۔ گزشتہ ہفتے جامعہ کراچی خودکش دھماکے کی تحقیقات میں اہم پیشرفت سامنے آئی تھی، کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈپارٹمنٹ نے بارود سے بھرا بیگ تیار کرنیوالے مرکزی سہولت کار کا خاکہ تیار کرلیا تھا۔ ذرائع نے کہا تھا کہ جامعہ کراچی حملے میں استعمال بیگ زیب نے تیار کیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں