ریڈ زون دھرنے پر ایوان کی کمیٹی تشکیل دیکر مذاکرات کیے جائیں، شکیلہ نوید دہوار

کوئٹہ (انتخاب نیوز) بی این پی کی رکن اسمبلی شکیلہ نوید دہوار نے کہاکہ گزشتہ بیس دنوں سے ہماری مائیں اور بہنیں ریڈ زون کے پاس سڑک پر بیٹھی ہیں ایوان کی کمیٹی تشکیل دیکر ان کے پاس مذاکرات کیلئے بھیجا جائے انہوں نے گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ویڈیوز کی جانب ایوان کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہاکہ کوئٹہ نجی ہسپتال کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے اسکی تحقیقات کرائی جائے۔کوئٹہ – جبری لاپتہ افراد کے لواحقین کا گورنر اور وزیر اعلیٰ ہاوس کے سامنے دھرنے کو اکیس دن مکمل ہو گئے –

دھرنے میں آج صوبائی وزیر زمرک اچکزئی اور ممبر اسمبلی شکیلہ نوید دہوار نے آکر اظہارِ یکجہتی کی اور لواحقین نے ان کو اپنے لاپتہ افراد کی لسٹ بھی فراہم کر دی، انہوں نے لواحقین کو یقین دہانی کی کہ وہ لسٹ اور مطالبات کو صوبائی حکومت تک پیش کریں گے اور جلد از جلد ان سے رجوع کریں گے دھرنے میں بلوچستان سے جبری طور پر لاپتہ کیے گئے لواحقین کی کثیر تعداد موجود ہیں جو انصاف کے منتظر ہیں، جن کے سادہ سے مطالبات ہیں کہ ان کو سنجیدگی سے سنا جائے اور انہیں انکے لاپتہ پیاروں کی زندگیوں کے بارے میں تسلی دی جائے – واضح رہے کہ احتجاجی دھرنے کو آج اکیس دن مکمل ہوئے ہیں لیکن اب تک انکے مطالبات کی منظوری میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے قبل ازیں دھرنے پہ بیٹھے لاپتہ ڈاکٹر دین محمد بلوچ کی بیٹی سمی دین بلوچ نے ٹویٹ کیا ہے کہ وہ پچھلے اکیس دنوں سے دھرنے پہ بیٹھے ہیں، پچھلے دو دنوں میں موبائل نیٹ ورک اور سڑکیں بند رہیں لیکن ان کا احتجاجی دھرنا بدستور جاری رہا،

لیکن کسی بھی حکومتی اعلٰی حکام کی طرف سے ان کو رجوع نہیں کیا گیا، بلکہ انہوں نے آنکھیں اوجھل کیے ہوئے ہیں – لواحقین کے مطابق ان کا دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک انہیں سے نا سنا جائے گا، اور یہ یقین دہانی نا کرائی جائے کہ انکے پیاروں کو جعلی مقابلوں میں قتل نہیں کیا جائے گا –

اپنا تبصرہ بھیجیں