مطالبات کیلئے عملی اقدامات نہیں کئے گئے تو احتجاج کو وسعت دی جائیگی،بلوچستان پرائیویٹ سکولز گرینڈ الائنس

کوئٹہ :بلوچستان پرائیویٹ سکولز گرینڈ الائنس کی جانب سے اپنے مطالبات کے حق میں کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی ریلی نکالی گئی جس کے شرکاء کو وزیراعلیٰ ہاؤس جانے سے پولیس نے روک دیا بعد ازاں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کے ساتھ مذاکرات کے بعد ایسوسی ایشن کے عہدیداران نے احتجاج تین دن کیلئے موخر کرنے کااعلان کیا۔گزشتہ روز بلوچستان پرائیویٹ سکولز گرینڈ الائنس کی جانب سے ترجمان نذر بڑیچ، حضرت علی کوثر،عبدالمتین اخوندزادہ،بہادر لانگو،حاجی سلیم ناصر، ملک رشید کاکڑودیگر کی زیر قیادت کوئٹہ پریس کلب کے سامنے سے احتجاجی ریلی نکالی گئی جس کے شرکاء نے وزیراعلیٰ ہاؤس جا کر چابیاں جمع کرانی تھی تاہم پولیس نے رکاوٹیں کھڑی کرکے ریلی کے شرکاء کو وزیراعلیٰ ہاؤس جانے سے روکا جس کے بعد مظاہرے نے کئی گھنٹے تک وہی کھڑے ہوکر احتجاج کیا بعدازاں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ اورنگزیب بادینی نے آکر ایسوسی ایشن کے عہدیداران سے مذاکرات کئے مذاکرات کے دوران ڈپٹی کمشنر کی یقین دہانی پر ایسوسی ایشن نے احتجاج کو تین دن تک کیلئے موخر کرنے کااعلان کیا،ریلی کے شرکاء نے علامتی چابیاں اٹھا رکھی تھی اور وہ اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کررہے تھے،ریلی کے شرکاء سے ترجمان نذر بڑیچ، حضرت علی کوثر،عبدالمتین اخوندزادہ،بہادر لانگو،حاجی سلیم ناصر، ملک رشید کاکڑ،نجیب اللہ سوہاب،قاری نعیم،ڈاکٹرشفیق لانگو ودیگر نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہاکہ صوبے بھر میں 28سو نجی تعلیمی اداروں میں 8لاکھ سے زائد طلباء زیر تعلیم ہیں تاہم گزشتہ 6ماہ سے سردیوں کی چھٹیوں اور نوول کورونا وائرس کی وباء سے پیشگی بچاؤ کے باعث تعلیمی اداروں کو بند کردیاگیاہے جس کی وجہ سے نجی تعلیمی ادارے بدترین معاشی بحران سے دوچارہیں اس سلسلے میں انہوں نے اپنے خدشات اور تحفظات حکومت وقت کے ذمہ داران تک پہنچائی لیکن انہوں نے کسی قسم کے عملی اقدامات نہیں کئے اسی لئے نجی سکولوں کے مالکان اور اساتذہ احتجاج کرنے پرمجبور ہوئے ہیں انہوں نے کہاکہ ڈپٹی کمشنر کی یقین دہانی پر احتجاج کو تین دن کیلئے موخر کیاجارہاہے اگر اس کے بعد بھی ہمارے مطالبات کیلئے عملی اقدامات نہیں کئے گئے تو احتجاج کو وسعت دی جائیگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں