کیابلوچستان کی سوا کروڑآبادی میں نمائندگی کے لیے کوئی بھی شخص نہیں، اسلم بھوتانی

کوئٹہ:وفاق میں پاکستان تحریک انصاف کے اتحادی رکن قومی اسمبلی محمد اسلم بھوتانی نے سوال اٹھایاہے کہ بلوچستان کی تقریبا ایک کروڑ 30 لاکھ آبادی میں سے کوئی ایک بھی ایسا شخص نہیں تھا جو کہ بلوچستان کی این ایف سی ایوارڈ کمیشن میں نمائندگی کرسکے؟اگر بلوچستان پر کوئی دستاویزی فلم بنانی ہو تو اس کام کے لیے شاید جاوید جبار سے کوئی بہتر شخص نہ ہو لیکن جہاں تک معیشت اور این ایف سی کی بات ہے تو جاوید جبار کو اس کا تجربہ نہیں ہے۔ بلوچستان کے مالی مفادات کے تحفظ کیلئے وہ عدالت میں جاوید جبار کی تقرری کو چیلنج کر رہے ہیں۔ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز غیر ملکی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔رکن قومی اسمبلی محمد اسلم بھوتانی کے مطابق نہ تو جاوید جبار کا تعلق بلوچستان سے ہے اور نہ ہی وہ ماہرِ معاشیات ہیں۔اگر بلوچستان پر کوئی دستاویزی فلم بنانی ہو تو اس کام کے لیے شاید جاوید جبار سے کوئی بہتر شخص نہ ہو لیکن جہاں تک معیشت اور این ایف سی کی بات ہے تو جاوید جبار کو اس کا تجربہ نہیں ہے۔انھوں نے سوال اٹھایا کہ بلوچستان کی تقریبا ایک کروڑ 30 لاکھ آبادی میں سے کوئی ایک بھی ایسا شخص نہیں تھا جو کہ بلوچستان کی این ایف سی ایوارڈ کمیشن میں نمائندگی کرسکے؟محمد اسلم بھوتانی نے کسی اور صوبے سے تعلق رکھنے والے شخص کی بلوچستان کے لیے رکن کی حیثیت سے تقرری کو بلوچستان کے لوگوں کی توہین کے مترادف قرار دیا ہے۔انھوں نے کہا کہ اگر ایسا ہوا تو کل بلوچستان کے وزیر اعلی کی تقرری بھی باہر سے ہو گی۔ان کا کہنا تھا کہ چونکہ جاوید جبار متنازع ہو گئے ہیں اس لیے یہ بہتر ہو گا کہ وہ خود پرائیویٹ رکن کی حیثیت سے دستبردار ہو جائیں۔اسلم بھوتانی نے کہا کہ بلوچستان کے مالی مفادات کے تحفظ کے لیے وہ عدالت میں ان کی تقرری کو چیلنج کر رہے ہیں۔اسلم بھوتانی کے وکیل اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر امان اللہ کنزانی ایڈوکیٹ نے بتایا ان کے موکل نے وکالت نامہ پر دستخط کر دیے ہیں۔انھوں نے بتایا کہ آئندہ تین چار دنوں میں بلوچستان ہائی کورٹ میں جاوید جبار کی تقرری کے خلاف درخواست دائر کی جائے گی۔اسلم بھوتانی کے وکیل اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر امان اللہ کنزانی ایڈوکیٹ نے بتایا ان کے موکل نے وکالت نامہ پر دستخط کر دیے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں