ڈیمز ٹوٹنے کی رپورٹ نہیں ملی، زیادہ تر بجٹ صوبے کی سیکورٹی پر خرچ ہوتا ہے، این ایف سی ایوارڈ کا حصہ وقت پر ملنا چاہیے، وزیراعلیٰ بلوچستان

کوئٹہ (انتخاب نیوز) وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ اٹھارویں ترمیم کے تحت حاصل اختیارات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا عوام اور صوبے کے مفاد میں فیصلے پوری کابینہ کو اعتماد میں لیکر کرتا ہوں ڈیمز کے ٹوٹنے کی رپورٹ موصول نہیں ہوئی کسی بھی محکمے کی لاپروائی برداشت نہیں کریں گے بیورو کریسی کی جانب سے تعاون نہ کرنے کا تاثر غلط ہے اسی طرح یورپی یونین کے وفد کو وقت نہ دینے کی خبروں میں بھی کوئی صداقت نہیں، سیلاب متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ مالی مشکلات کے باوجود بھی کسی کے سامنے ہاتھ نہیں پھیلایا۔ این ایف سی ایوارڈ وقت اور حالات کی ضرورت ہے اس کے تحت شیئر آئینی طور پر دیئے گئے اور وقت پر ملنے چاہئیں۔ بلوچستان آدھا پاکستان ہے اس کی سیکورٹی سب سے بڑا مسئلہ ہے زیادہ تر بجٹ امن وامان کی بحالی پر خرچ ہورہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر داخلہ میر ضیااللہ لانگو، صوبائی وزیر تعلیم میر نصیب اللہ مری سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں سیلاب زدگان کوتنہانہیں چھوڑیں گے۔ ہم مالی مشکلات کے باوجود کسی کے سامنے ہاتھ نہیں پھیلائیں گے متاثرین سیلاب کو گھروں کی تعمیر کیلئے پیسے دیں گے تاکہ وہ خود اپنے گھروں کی تعمیر کرسکیں۔ وفاقی حکومت کا ہر مشکل گھڑی میں تعاون حاصل رہا۔ سابق وزیراعظم عمران خان ہوں یا موجودہ وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف دونوں نے بلوچستان کو اہمیت دی ہیں ان کا کہنا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ وقت اور حالات کی ضرورت ہے۔ این ایف سی ایوارڈ کے تحت شیئر آئینی طور پر دئیے گئے یہ وقت پر ملنے چاہئیں۔ بلوچستان آدھا پاکستان ہے جس کی سیکورٹی ہمارے لئے سب سے بڑا چیلنج ہے۔ ہمارا زیادہ تر بجٹ امن وامان کی صورتحال کو بہتر بنانے پر خرچ ہوتا ہے۔ یہ حقیقت ہے کہ صوبہ مالی مشکلات سے دوچار ہے۔ وزیراعظم کے شکر گزار ہیں جنہوں نے صوبے کو مالی بحران سے نکالنے کے لئے وفاقی محکموں کو ہدایات جاری کیں۔ جلد پارلیمانی لیڈروں کے ہمراہ وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف سے ملاقات کریں گے۔ جب اقتدار سنبھالا توخزانہ خالی تھا۔ مشکل حالات کے باوجود ایک متوازن بجٹ پیش کیا۔ بجٹ کے موقع پر نہ کوئی دھرنا ہوا نہ کسی کو انگلی اٹھانے کا موقع ملا۔مسائل زیادہ ہیں وسائل کم ہیں اس کے باوجود مایوس نہیں ہیں۔ حالانکہ مایوسی سے مسائل حل نہیں ہوسکتے صوبے کامالی بحران ہو یا ریکوڈک منصوبے کامعاہدہ پوری اسمبلی کو اعتماد میں لیا۔ بلوچستان پاکستان کا مستقبل ہے۔ پاکستان کی تمام سیاسی لیڈر شپ کو بلوچستان کے مسائل کے حل کے لئے یکجا ہونا پڑے گا تاکہ مسائل کے حل کو ممکن بنایا جاسکے۔ اقتدار آنی جانی شے ہے، عوام کی خدمت فریضہ سمجھتا ہوں۔ وزارت اعلیٰ کی کرسی منتخب نمائندوں اور عوام کی امانت ہے۔ انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے تحت جو اختیارات آئین کے تحت حاصل ہیں اس پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا۔ عوام کے مفاد میں فیصلے پوری کابینہ کو اعتماد میں لے کرکرتا ہوں تاکہ یکجہتی کے ذریعے بلوچستان کی پسماندگی اور عوام میں پائے جانے والے احساس محرومی کو دور کیا جاسکے۔ ڈیم ٹوٹنے سے بہت نقصانات ہوئے ذمہ داروں کا تعین کریں گے۔ ڈیموں کے ٹوٹنے کے حوالے سے تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ موصول نہیں ہوئی۔ کسی بھی محکمے کی لاپرواہی برداشت نہیں کریں گے۔ یہ تاثر غلط ہے کہ بیوروکریسی تعاون نہیں کررہی۔ یورپی یونین کے وفد کو ٹائم نہ دینے کی خبریں غلط اور بے بنیاد ہیں، یورپی یونین کے وفد سے ملاقات مس کوآرڈینیشن کے باعث نہ ہوسکی۔ یورپی یونین کے وفد کی ملاقات وزرا اور صوبے کے حکام سے بہت مثبت رہی ہیں۔ وفد نے بلوچستان کی بھرپور مدد کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اپنا کام ایمانداری سے کرتاہوں الزامات لگانے والوں کی پرواہ نہیں۔ امریکی سفیر سمیت دیگر غیر ملکی وفود کو بلوچستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دی ہے جس کا مقصد بلوچستان کی حالت زار کو تبدیل کرکے ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے۔ نئے اضلاع بنانے کے حوالے سے علاقہ اور منتخب ارکان کی رائے کو اہمیت دیں گے تاکہ تمام علاقوں کو برابری کی بنیاد پر ترقی دی جاسکے اور کسی کے تحفظات اور خدشات نہ پیدا ہو۔

اپنا تبصرہ بھیجیں