سیاہ فام شہری پر بہیمانہ تشدد کرنیوالے پولیس اہلکاروں پر قتل اور اغوا کا مقدمہ درج

نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا میں 5 سیاہ فام پولیس اہلکاروں کی جانب سے سیاہ فام شہری پر بہیمانہ تشدد کرنے کے واقعے کے بعد امریکی پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی فوٹیج جلد جاری کریں گے، بعدازاں، ریاست میمفس میں شدید احتجاج کے بعد بدامنی پھیل گئی۔غیرملکی خبررساں اداے کے مطابق29 سالہ ٹائر نکولس پر تشدد کے خلاف 5 پولیس اہلکاروں پر قتل، اقدام قتل، اغوا، حملہ کرنے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، جس کے بعد امریکی ریاست ٹینیسی کی عدالت نے پانچوں پولیس اہلکاروں پر فرد جرم عائد کردی۔یہ واقعہ 10 جنوری کو پیش آیا تھا جب ٹائر نکلولس کو گاڑی چلانے کے دوران پولیس نے روکنے کی کوشش کرتے ہوئے اسے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے بعد ٹائر نکلولس کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں 3 دن زیر علاج رہنے کے بعد وہ دم توڑ گئے تھے۔ ٹائر نکلولس کی والدہ نے کہا کہ پولیس نے میرے بیٹے پر بہیمانہ تشدد کیا، اس کے چہرے پر زخم کے نشانات تھے، اس کا سر تربوز کی طرح سوجا ہوا تھا جبکہ گردن پر بھی زخم کے نشانات تھے۔انہوں نے بتایا کہ ویڈیو سے معلوم ہوتا ہے کہ پولیس کی جانب سے یہ اقدام سوچ سمجھ کر کیا گیا اور کسی نے بھی مداخلت کرنے اور روکنے کی کوشش نہیں کی، اسی لیے مقدمات میں دفعات انتہائی سنگین ہیں۔میمفس فائر ڈیپارٹمنٹ نے کہا کہ انہیں واقعے کی فوٹیج موصول ہوئی ہے، ویڈیو کا جائزہ لینے کے بعد اگلے ہفتے کے اوائل میں واقعے کی تحقیقات مکمل ہوجائیں گی۔انہوں نے بتایا کہ ٹائر نکولس کو گاڑی چلانے پرپولیس نے روکنے کی کوشش کی لیکن وہ موقع سے بھاگ نکلا، تاہم اہلکاروں نے اس کا پیچھا کیا اور پھر سڑک پر ہی اس کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں