لاکھوں افغان مہاجرین بلوچستان میں غیر قانونی آباد ہیں، مردم شماری کے عمل میں شامل نہ کیا جائے، بی این پی

کوئٹہ:لوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں افغان مہاجرین کے انخلااور ان کو مردم شماری خانہ شماری میں الگ شمار کرنے کے اقدامات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مارچ 2023سے شروع ہونے والے مردم شمار ی میں افغان مہاجرین کو شمار نہ کیا جائے کوئٹہ اور بلوچستان کے پشتون اضلاع گردی جنگل پنجپائی سمیت دیگر شہروں میں افغان مہاجرین کو جو غیر قانونی طریقے سے آباد ہیں ان کو مردم شماری کا حصہ نہیں بنایا جائے بلکہ علیحدہ شمار کیا جائے گا لاکھوں کی تعداد میں افغان مہاجرین جعلی شناختی کارڈز پاسپورٹ انتخابی فہرستوں میں اندراج کروا کر بلوچستان میں آباد ہوچکے ہیں زبان کے نام پر افغان مہاجرین کو مردم شماری میں شمار کرنا بدنیتی پر مبنی اقدام ہو گامرکزی بیان میں کہا گیا کہ مقامی پشتون جو بلوچستان کے حقیقی باشندے ہیں وہ ہمارے لئے قابل احترام اور بھائی ہیں لیکن لاکھوں کی تعداد میں جو افغان خاندان یہاں آباد ہیں ان کو کسی بھی صورت قبول نہیں کریں گے بیان میں کہا گیا ہے کہ عدالت عالیہ کے 2017کے فیصلے میں بھی یہی کہا گیا تھا کہ افغان مہاجرین کو مردم شماری خانہ شماری سے دور رکھا جائے گا بلوچستان نیشنل پارٹی سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں بلوچستان کی حقیقی ترقی کیلئے کوشاں اور تمام اقوام کو یکجا کر کے بلوچستان کے حقوق کیلئے جدوجہد کر رہی ہے مگر بلوچستان میں بلوچوں کو اقلیت میں تبدیل کرنے کسی اجازت نہیں دے گی کیونکہ بلوچستان میں اس وقت لاکھوں کی تعداد میں افغان مہاجرین غیر قانونی طریقے سے شناختی کارڈز پاسپورٹ بنا رکھے ہیں مختلف واقعات میں جعلی شناختی کارڈز بنانے کے کیسز بھی سامنے آ چکے ہیں جو بی این پی کے موقف کی تائید ہے کہ افغان مہاجرین کے لاکھوں خاندان بلوچستان میں آباد ہیں غیر ملکی بلوچستان میں آباد ہیں وہ نہ صرف بلوچوں بلکہ پشتون مقامی آباد کاروں ہزارہ قوم سے تعلق رکھنے والے حقیقی باشندوں کیلئے بھی مسائل کا باعث بن رہے ہیں بیان میں کہا گیا ہے کہ 2017کے مردم شماری خانہ شماری کے دوران محکمہ شماریات نے کوئٹہ میں عدالت عالیہ کے فیصلے کے مطابق افغان مہاجرین کو مردم شماری خانہ شماری میں علیحدہ رکھا اور شمار کیا جن بلاکس میں افغان مہاجرین بڑی تعداد میں تھے بی این پی نے ہمیشہ عوامی معاملات کو بہتری کی جانب لے جانے کیلئے حکومت کو مشورہ ہے کہ لاکھوں کی تعداد میں افغان مہاجرین جو ہمارے بھائی ہیں ان کے انخلاکو یقینی بنانے کیلئے فوری اقدامات کریں بیان میں بلوچستانی عوام سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ مارچ 2023سے شروع ہونے والے مردم شماری ، خانہ شماری میں بھرپور حصہ لیں اور اندراج کرائیں کیونکہ مردم شماری خانہ شماری کے ذریعے سے وسائل کی تقسیم کی جاتی ہے اس کیلئے ضروری ہے کہ بلوچستانی عوام اس میں بھرپور حصہ لیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں