کوئٹہ کی انتظامیہ چوروں کی سرپرستی کررہی ہے، مشکوک مردم شماری کے نتائج قبول نہیں، آل پارٹیز کانفرنس

کوئٹہ (این این آئی) بلوچستان کی سیاسی جماعتوں کے رہنماﺅں نے کہا ہے کہ کوئٹہ حکمرانوں کی عدم توجہ کی بناءپر مسائل کا گڑھ بن گیا ہے، شہر میں ترقیاتی کام سست روی کا شکار ہیں عوام بجلی ،گیس کی لوڈشیڈنگ کے باعث پریشان ہیں، شہر میں امن وامان کی صورتحال مخدوش ، منشیات فروشی ،فحاشی اور عریانی عروج پر ہیں، مردم و خانہ شماری کا عمل مشکو ک بنایا جارہا ہے، احترام رمضان کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں، کوئٹہ شہر کے تمام مسائل پر مشترکہ اعلامیہ انتظامیہ کو پیش کریں گے ۔ یہ بات جمعیت علماءاسلام ضلع کوئٹہ کے زیر اہتمام کوئٹہ کے مسائل پر آل پارٹیز کانفرنس کے بعد جمعیت علماءاسلام کے ضلعی امیر مولانا عبدالرحمن رفیق، بی این پی کے غلام نبی مری، پشتونخواءملی عوامی پارٹی کے کبیر افغان نے صوبائی خطیب مولانا انوارالحق حقانی ،نیشنل پارٹی کے ریاض احمد زہری ، جماعت اسلامی کے پروفیسر سلطان کاکڑ، شیعہ علماءکونسل کے دبیر حسین ، عالمی مجلس ختم نبوت کے مولوی محمد ادریس، پاکستان پیپلز پارٹی کے سید ایوب آغا، سید ہاشم موسوی ، عوامی پارٹی نیشنل پارٹی کے نذر علی پیر علیزئی ، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے یونس علی حیدری ، مسلم لیگ(ن) کے حیدر خان اچکزئی، مفتی روزی خان،مولانا خورشید احمد عبدالغنی شہزادہ سمیت دیگر کے ہمراہ جمعیت علماءاسلام کے ضلعی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔مقررین نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس میں کوئٹہ کے مسائل کے حوالے سے بات چیت ہوئی ہے ،شرکاءنے تجویز دی ہے کہ مہنگائی سمیت کوئٹہ شہر کے تمام مسائل کا خاتمہ کیا جائے شہر کے مختلف مسائل لے حوالے سے ایک اور اجلاس بلایا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے مہینے کی آمد ہے انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ شہر میں فحاشی و عریانی کا روک تھام کرے،خانہ شماری و مردم شماری سے تمام سیاسی و مذہبی جماتیں مطمئن نہیں ہیںیہاں آبادی زیادہ ہے لیکن مردم شماری میں اس کو کم شمار کیا جارہا ہے مردم شماری کے عمل کی مدت بڑھایا جائے۔انہوں نے کہا کہ امن و امان ہمارا مستقل مسئلہ ہے کوئٹہ کے شہریوں کو چوروں اور ڈاکوﺅں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے ہم سمجھتے ہے کہ انتظامیہ چوروں کی سرپرستی کر رہی ہے،ذمہ دار لوگوں کا گٹھ جوڑ ہمیں نظر آرہا ہے،انتظامیہ او ر ذمہ دار لوگ تمام تھانوں کو امن امان برقرار رکھنے کا پابند بنائیں ۔انہوں نے کہا کہ منشیات اور فحاشی سے ہماری نئی نسل کو تباہی کی طرف کے جایا جارہا ہے منشیات فروشوں کے خلاف انتظامیہ کو حرکت میں آنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ سٹی نالے میں آپریشن کے وقت کہا گیا کہ بتدریج منشیات فروشی کا خاتمہ کیا جائےگا مگر اس کے بعد منشیات گلی گلی پھیل گئی ہیں اور کوئی انہیں روکنے والا نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی غفلت سے نوجوان نسل کا مستقبل داﺅ پر لگ گیا ہے ۔مقررین نے کہا کہ کوئٹہ کے شہری جگہ جگہ آٹے کے حصول کے لئے خوار ہیں سرکاری سطح پر سستا آٹا ابتر معیار کیا ہے حکومت کو چاہےے کہ وہ فیئر پرائس شاپس کو فعال کرے تاکہ لوگ آٹا باآسانی حاصل کرسکیں ساتھ ہی سرکاری آٹے کے معیار کو بھی بہتر بنایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں خواجہ سرا ہر طرف پھیل گئے ہیں شام ہوتے ہی وہ سڑکوں پر آجاتے ہیں جو نوجوان نسل کی تباہی کا سبب بن رہے ہیں انتظامیہ کو چاہےے کہ وہ شہر میں خواجہ سراوں کے خلاف کاروائی کرے تاکہ فحاشی کی روک تھام ہوسکے۔شرکاءنے مزید کہا کہ مردم و خانہ شماری کا عمل مشکوک ہے کئی علاقوں میں اب تک یہ عمل ہوا ہی نہیں جبکہ ایک بار پھر یہ خدشہ پیدا ہورہا ہے کہ محکموم اقوام اور چھوٹے صوبے کو اقلیت میں ظاہر کر کے ہمیں ہمارے وسائل سے محروم کیا جائےگا ۔انہوں نے کہا کہ مشکوک مردم شماری کے نتائج قبول نہیں کریں گے حکومت مردم شماری کے عمل کو شفاف بنائے ۔ مقررین نے کہا کہ کوئٹہ کے اسکولوں کو درسی کتب بھی نہیں ملیں انکی فراہمی کو بھی یقینی بنایا جائے ۔انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کے مسائل کے حوالے سے آل پارٹیز کے نمائندے مشترکہ اعلامیہ بنا کر انتظامیہ سے ملاقات کریں گے اور ان مطالبات پر عملدآمد کے لئے انتظامیہ سے گزارش کریں گے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں