بلوچستان میں مردم شماری عملے کو شدید مشکلات کا سامنا ،مدت میں توسیع کی جائے، جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سابق کور کمانڈر سابق گورنر بلوچستان و سابق وفاقی وزیر جنرل ر عبدالقادر بلوچ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ساتویں ڈیجیٹل خانہ و مردم شماری چونکہ پورے ملک میں جاری ہے مگر دیگر صوبوں کے حساب سے بلوچستان قدر مختلف ہے۔ بلوچستان کی نصف آبادی پہاڑوں کے چوٹیوں ریت و ریگستانوں یا دشت و بیاباں میں آباد ہیں کم مدت میں مردم شماری عملے کا بلوچستان کے کونے کونے تک پہنچنا نام ممکن ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں بارشوں راستوں کی بندش بجلی اور انٹر نیٹ نہ ہونے کے باعث مردم شماری عملے کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اکثر اضلاع میں مردم شماری کا کام اب تک نصف حصہ بھی نہیں ہوا اگر تاریخ میں توسیع نہ کی گئ تو کئ افراد اندراج ہونے سے رہے جائیں گے جس کے منفی اثرات بلوچستان کے فرد فرد پے پڑے گا ۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ بگ بلاکس یعنی ایسے بلاکس بھی ہیں جن میں عمارتوں کی تعداد دو ہزار کے قریب ہیں اور ان بلاکس میں مردم شماری صرف چند دنوں میں نہیں کی جا سکتی، اسی طرح کئ اضلاع میں مردم شماری عملے کو اپنا فرض بخوبی نبھانے میں ٹرانسپورٹ کے ساتھ ساتھ دیگر مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بیان کے آخر میں اہلیان بلوچستان سے درخواست کرتے ہوئے کہا گیا کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں دوران مردم شماری عملے کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے اپنا اندراج ہر صورت یقینی بنائیں اور جن علاقوں میں تا حال خانہ و مردم شماری نہیں ہوا ہے ان ایریاز کے پولیٹیکل ورکرز مذکورہ علاقوں کی نشاندہی کر کے ضلعی انتظامیہ و ایریا سپروائزر کو اطلاع دیں تا کہ بلوچستان کا کوئی بھی فرد رہے نہ جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں