عبدالغفور شمبے زئی شریف انسان تھا، بلوچ تنظیم کی الزامات بے بنیاد ہیں، اہلخانہ کی پریس کانفرنس
پنجگور (آن لائن) گزشتہ روز چتکان بازار پنجگور میں جان بحق عبداالغفور شمبے زئی کے عزیز و اقارب رشتہ دار حاجی ابراہیم مولوی محمد ایوب اقبال ظہیر حاجی عبدالسلام سابق ڈسٹرکٹ چئیرمن عبدالمالک صالح بلوچ و دیگر نے اپنے رہائش گاہ پر ایک پرہجوم سے مشترکہ پریس کانفرنس میں انہوں نے مسلح تنظیم کی جانب سے عبداالغفور شمبے زئی کی قتل کو قبول کرتے ہوئے تمام لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد ذاتیات گمراہ کن پروپیگنڈہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تنظیم کے نام و دوسری جانب سب سے زیادہ تر متاثرہماراخاندان رہا ہے اسی تنظیم کے نام سے ہمارے خاندان کو شہید کیا گیا اور ہمارے خاندان کے لوگوں کو اٹھایا گیا ہمارے بچوں کو یتیم کیا گیا اور آج بھی یہ سلسلہ جاری ہے ہمیں دونوں طرف سے مارا گیا اور ہمیں نقصان دیا گیا ہے انہوں نے کہا ہے کہ یہ کام تنظیم میں شامل ان کے اندر چند ٹولہ کررہے ہیں جہاں ان کی اجارہ داری ہے انہی کی وجہ سے ہمیں نقصان پہنچایا جارہا ہے انہوں نے کہا ہے کہ عبداالغفور شمبے زئی ہمارے قوم کے سرکردہ ایک شریف النفس انسان تھے وہ ذاتی کاروبار سے زیادہ سوشل ورکر تھے جو علاقے و علاقے سے باہر غریب مظلوم عوام کیلئے سہارا تھے انہوں نے ہر حادثات و واقعات میں لوگوں کو ساتھ دیا اپنی ہر واس واک میں لوگوں کی کمک و تعاون کی ہے کبھی کسی کو نقصان نہیں دیا بلکہ انہوں نے اپنے علاقے و علاقے سے باہر لوگوں کے بار گاڑی زمینی تنازع و دیگر معاملات کو حل کرنے والے صلح جو شخصیت کے مالک تھے انہوں نے اپنی بیشتر مصروفیات اسپورٹس کی بہتری و نوجوانوں کی حوصلہ افزائی میں گزارے ہیں انہیں کسی قسم کی سرگرمیوں سے کوئی تعلق نہیں تھا تنظیم کی جانب سے بغیر تحقیق کے انہیں ڈیتھ اسکواڈ ظاہر کرنا ایک قوم کے ساتھ ناانصافی ہے ڈیتھ اسکواڈ کیا ہے ہم نے دیکھا ہے کہ انکے پاس گارڑ پریڈ پروٹوکول کئی مراعات ہوتے ہیں وہ چند جگہوں تک محدود ہوتے ہیں لیکن شہید عبداالغفور شمبے زئی تن تنہا اپنے کاروبار ضروریاتِ زندگی کو پورا کرنے بغیر کسی اسلحہ حتی کہ ایک چاقو بھی انکے پاس نہیں تھا وہ اس طرح آزاد بے خبر گھوم رہے تھے کیونکہ وہ دل ہی دل میں مطمیئن تھے کہ انہوں نے کبھی کسی کو تنگ نہیں کیا ہے نہ کسی کا برا چاہا ہے جو الزام بھتہ مافیا لوگوں کو نقصان دینے کے لگائے گئے ہیں آج اس دیوان میں پروم و پنجگور کے لوگ شامل ہیں یا سن رہے ہیں کوئی بھی یہ اظہار نہیں کرسکتا ہے کہ انہوں نے کسی کو تنگ کیا ہے انہوں نے کہا ہے کہ یہ آج 10 اپریل 2023 کا قتل نہیں ہے بلکہ گزشتہ چار پانچ سال سے ہمیں ہمارے خاندان کو قتل کرنے کا تسلسل کے ساتھ جاری ہے گزشتہ سال 31 جنوری2019 میں ہمارے فیملی کے پانچ بندے کو قتل کئے گئے تھے یہ وہی ٹولہ تھا جنہوں نے قتل کرکے قبول نہیں کی انہی ٹولے کو بیک تنظیم دے رہی ہے جو تنظیم بلوچ قوم کے نام سے بندوق اٹھا کر بلوچ جنگ لڑ رہی ہے لیکن آج ہمیں معلوم ہوا ہے کہ وہ قوم کو دھوکہ دے کر اپنی ذاتی مفادات حاصل کرنے کیلئے یہ سب کچھ کررہی ہے انہوں نے کہا ہے کہ اگر واجہ غفور شمبے زئی کسی گناہ میں شامل تھا تو تنظیم کی زمہ داری تھی وہ قوم کو آگاہ کرتے لیکن انہوں نے تمام اصول پسے پشت ڈال کر انکے بچوں کو یتیم کردیا جنہوں نے اسکو قتل کیا ہے وہ قوم کے خیر خواہ نہیں ہے۔