حادثے کا شکار طیارے کے پُرزوں کو عمارت کی چھت سے اُتارنے کے لیے مطلوبہ آلات دستیاب نہیں

کراچی :کراچی میں حادثے کا شکار ہونے والے پی آئی اے کے بدقسمت طیارے کا انجن اور لینڈنگ گیئر 15 روز گزرنے کے باوجود متاثرہ عمارت کی چھت سے اتارا نہ جا سکا۔ نجی ٹی وی کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والے طیارے کا انجن اورلینڈنگ گیئر بدستور متاثرہ عمارت کی چھت پر موجود ہے۔ذرائع کے مطابق پی آئی اے اور سول ایوی ایشن کی ٹیموں میں عمارت کی چھت سے انجن اور لینڈنگ گیئر کو اتارنے کے معاملے پر اختلاف سامنے آ گئے ہیںذرائع نے بتایا کہ گراؤنڈ پلس ٹو عمارت کی چھت سے انجن اور لینڈنگ گرہ کو اتارنا ٹیموں کے لیے امتحان بن گیا ہے اور طیارے کے پرزوں کو نکالنے کے لیے سرکاری اداروں کے پاس مطلوبہ آلات دستیاب نہیں ۔ذرائع کے مطابق انجن کی دیگر ملبے کے ساتھ منتقلی میں تاخیر طیارہ حادثے کی تحقیقات پر اثر انداز ہو سکتی ہے،اس کے علاوہ جائے حادثہ پر متاثرہ مکانوں کی مرمت اور بحالی کا کام بھی التوا کا شکار ہے، ایس بی سی اے کی ٹیم کے دورے کے بعد ماہرین تعمیرات کی کسی ٹیم نے علاقے کا وزٹ نہیں کیا۔دوسری جانب طیارہ جلنے کی وجہ سے علاقے میں موجود کاربن علاقہ مکینوں کے لیے وبال بن گیا اور گزشتہ روز آنے والی آندھی کی وجہ سے گلی میں موجود کاربن دیگر گلیوں میں بھی پھیل گیا ہے جس کی وجہ سے علاقہ مکینوں کے سانس میں تکلیف سمیت دیگر بیماریوں میں مبتلا ہونے کا خدشہ ہے۔یاد رہے کہ 22 مئی کو لاہور سے کراچی آنے والا پی آئی اے کا طیارہ کراچی کے علاقے ملیر جناح گارڈن میں لنڈنگ سے چند سیکنڈ قبل گر کر تباہ ہو گیا تھا جس میں عملے کے افراد سمیت 97 افراد جاں بحق جب کہ دو معجزانہ طور ظ رہے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں