ضلع حب میں پولیس کی نفری 500،نصف تعداد اہم شخصیات کیحفاظت پر معمور

حب(نمائندہ انتخاب ) ضلع حب کے 7پولیس تھانوں 3سی آئی اے سینٹرز اور ایک حبکو چوکی کےلئے پولیس انسپکٹرسے سپاہی تک نفری کی تعداد صرف 500ہے جبکہ 500نفری میں سے نصف سے زائد افسران وجوان مختلف سیاسی وسرکاری پولیس افسران اور سول افراد کے ساتھ بطور گن مین اور رہائش گاہوں پر حفاظتی محافظ بن کر ڈیو ٹیاں سرانجام دے رہے ہیں دوسری جانب ضلع حب کے تمام پولیس تھانوں کے SHOsنفری کی کمی کی آڑ میں اپنے مخصوص بیٹرز کے ذریعے غیر قانونی دھندوں کی مبینہ سرپرستی کے عوض اوپر کی کمائی میں مصروف ہیں جبکہ شہریوں اور تاجروں کو جرائم پیشہ گینگز چوروں ڈاکوﺅں منشیات فروشوں اور سماجی ومعاشرتی برائیوں کے اڈے چلانے والوں کے رحم وکرم پر چھوڑ رکھا ہے اس حوالے سے ذرائع بتاتے ہیں کہ ضلع حب میں پولیس کا سیٹ اپ 7پولیس تھانوں وندر ،گڈانی ،حب ،ہائیٹ ،بیروٹ ساکران اور دریجی سمیت وندر حب اور ساکران CIAسینٹرز اور ایک حبکو چوکی پر مشتمل ہے اور اس سیٹ اپ کے تحت عوام کے جان وامال کے تحفظ سمیت مختلف جرائم اور منشیات کے اڈوں کے قلع قمع کےلئے افسران انسپکٹر رینک سے سپاہی تک کی تعداد 500کے لگ بھگ ہے پولیس سیٹ اپ میں سپریٹنڈنٹ آف پولیس (SP)کا دفتر حب میں قائم ہے جبکہ اسکے علاوہ 3سی آئی اے سینٹرز کے افسران کےلئے ایک DSP،وندر کے ایک تھانہ کے لئے ایک ڈی ایس پی اور حب ٹریفک پولیس کےلئے ایک ڈی ایس پی موجود تھے کہ گزشتہ روز ایک اور DSPکا حب تبادلہ کر کے انہیں حب سرکل پولیس کے SDPOکا چارج دے دیا گیا ہے نفری کی کمی ہے لیکن بالا افسران کی حب آمد کا سلسلہ تھم نہیں رہا ذرائع کے مطابق ضلع حب میں نفری کی تعداد 500ہے اس میں سے نصف نفری مختلف سرکاری وسیاسی اور سول بااثر شخصیات کے ساتھ اور انکے گھروں پر بطور گن مین اور حفاظتی محافظوں کے طور پر ڈیوٹیاں سرانجام دے رہے ہیں ٹوٹل نفری کا نصف حصہ ضلع حب کے 7پولیس تھانوں ،تین CIAسینٹرز ایک حبکو چوکی کے لئے نہ صرف نا کافی ہے بلکہ عوام کے جان ومال کے تحفظ اور جرائم کے خاتمے کے نام پر حکومت کے خزانے سے سالانہ اربوں کے اخراجات ضائع کر کے قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے دوسری جانب پولیس نفری کی کمی کی آڑ میں پولیس تھانوں کے SHOsنے اپنے مخصوص بیٹرز کے ذریعے مختلف قسم کے غیر قانونی دھندوں میں ملوث گینگز سے اُنہیں ہاتھ نہ لگانے اور انکے غیر قانونی کاموں پر خاموشی اختیار کرنے کے عوض اوپر کی کمائی پر کروڑوں روپے کی آمدن کے مزے لوٹ رہے ہیں شہری حلقوں میں بڑھتے ہوئے جرائم کے واقعات منشیات فروشی کے اڈوں اور دیگر معاشرتی و سماجی برائیوں کے اڈوں کے حوالے سے کوئی لب کشائی کرے تو پولیس افسران کی جانب سے نفری کی کمی کو ڈھال بنا کر پیش کردیا جاتا ہے اس حوالے سے ضلع حب کے عوامی حلقوں نے آئی جی پولیس بلوچستان سے اپیل کی ہے کہ ضلع حب میں بالا افسران کی بھر مار کر کے کمائی کے نئے راستے کھولنے کے بجائے پولیس کے جوانوں کی تعداد بڑھائی جائے تاکہ حب ڈسٹرکٹ کے شہری اور مضافاتی علاقوں میں امن وامان کی صورتحال میں بہتری کو ممکن بنانے میں مدد مل سکے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں