نواب اکبر بگٹی کا جو بھی نظریہ تھا لیکن وہ بلوچستان میں مقبول تھے، پنجاب میں عمران خان کو گرفتار جبکہ انہیں قتل کیا گیا، ضیا لانگو
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) بلوچستان کے وزیر داخلہ ضیاءلانگو اور سینیٹر دنیش کمار نے جناح ہاﺅس کا دورہ کیا اور نو مئی کے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ جناح ہاﺅس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ بلوچستان ضیاءلانگو کا کہنا تھا کہ نو مئی کے واقعات قابل مذمت ہیں، شرپسندوں کی حرکت سے دشمن خوش ہوئے جبکہ ہر پاکستانی کا دل رنجیدہ ہوا، ان واقعات کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔انھوں نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ میں پنجاب کے عوام کو اور یہاں کے لوگوں کو یہ پیغام دینا چھتا ہوں کےا آپ کہتے ہیں کہ بلوچستان میں آپریشن ہورہے ہیں بلوچستان میں کارروائیاں ہو رہی ہیں۔ بلوچستان میں آپریشن ان لوگوں کے خلاف ہو رہے ہیں انہی لوگوں کو ہم مار رہے ہیں جنہوں نے زیارت میں جناح ہاﺅس جلایا، جو ہماری تنصیبات پر حملہ کرتے ہیں، جو ہمارے لوگوں کو مارتے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں اگر اس طرح سے لوگوں کو ٹریٹ کرینگے جس طرح آ پ لوگوں کے سامنے ایک مثال ہے نواب اکبر خان بگٹی کی، ان کا جو بھی نظریہ تھا لیکن وہ بلوچستان کے لوگوں میں اسطرح پاپولرٹی رکھتے تھے جس طرح عمران خان صاحب رکھتے ہے لیکن یہاں پنجاب میں عمران خان کو گرفتار جبکہ وہاں نواب اکبر خان بگٹی کو مارا گیا۔ اس کے باوجود ہمارے یہاں تنصیبات پر یا ہمارے یہاں اسطرح قومی اثاثوں پر یا یادگار وں پرکسی نے بھی حملہ نہیں کیا، میں سمجھتا ہوں، پنجاب میں یہ تاثر عام ہے کہ بلوچ محب وطن نہیں، تو میں بتانا چاہتا ہوں کہ ہم بلوچستان کے عوام سب سے زیادہ محب وطن ہیں۔ اس کے علاوہ سینٹر دنیش کمار نے کہا کہ ملک کی اقلیتی آبادی اس واقعے پر دکھی ہے، ہم اپنے اداروں کے پیچھے نہیں بلکہ شانہ بشانہ کھڑے ہیں، کوئی غلط فہمی میں نہ رہے۔