سابقہ حکومت کی ناقص پالیسیاں، رئیل اسٹیٹ کاروبار میں کھربوں روپے پھنس گئے

اسلام آباد(آئی این پی )قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سرمایہ کاری کو بریفنگ دیتے ہوئے لاہور چیمبر آف کامرس کے صدر نے کہا کہ سابقہ حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے رئیل اسٹیٹ کاروبار میں کھربوں روپے پھنسے ہوئے ہیں، ملک میں بیرونی سرمایہ کار ی نہیں آرہی اور مقامی سرمایہ کار بھی بیرون ملک سرمایہ کاری لیکر جار ہے ہیں ، ملک میں حکومت کی جانب سے بارڈر ٹریڈ سسٹم ناکام ہوگا ملک میں بیرون ملک بیچنے کیلئے کوئی چیز دستیاب نہیں حکومت سرمایہ کاروں کیساتھ بیٹھے اور مسئلے کا حل نکالے ، سیکرٹری سرمایہ کاری بورڈ نے بتایا کہ ملک بھر میں 9خصوصی اقتصادی زونز پر کام جاری ہے،پورے ملک میں 27 اقتصادی زونز کی نشاندہی کی گئی ہے، اب تک خصوصی اقتصادی زونز میں 82 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی کمٹمنٹ ہوئی ہے، 2 سال میں یہ تمام سرمایہ کاری آجائے گی اور فیکٹری کام شروع کردے گی، سیکٹر جی بارہ کے بارے میں سیکرٹری ، نجی سرمایہ کارکمپنی ، چیئرمین سی ڈی اے ، اور سیکرٹری ہاو¿سنگ شامل ہونگے ۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سرمایہ کاری کا اجلاس چیئرمین ذوالفقار علی بھٹی کی زیر صدارت پارلیمنٹ میں منعقد ہوا،اجلاس میں سی ڈی اے حکا م نے کہا کہ اسلام آباد کے سیکٹر جی بارہ اور ایف بارہ کو فلحال سی ڈی اے نے حاصل ہی نہیں کیا گیا،جی بارہ میں بہت بڑی کچی آبادی ہے،حکومت نے جولائی 2020 میں ان دونوں سیکٹرز کو گورنمنٹ ایمپلائز ہاو¿سنگ فاﺅنڈیشن کے حوالے کر دیا تھا۔ سی ڈی اے کے ڈائریکٹر پلاننگ گورنمنٹ ہاو¿سنگ نے کہا کہ حکومت نے ان سیکٹرز میں 40 فیصد کوٹہ سرکاری ملازمین کیلئے رکھا گیا ہے، 20 فیصد کوٹہ عوام کا 20 فیصد سیکٹر کے مالکان کا اور 15 فیصد اوورسیز پاکستانیوں کیلئے ہے، سیکٹر کے حصول کیلئے مقامی آبادی سے مذاکرات جاری ہیں، سیکٹرز کو ڈیویلپمنٹ کرنے کیلئے 80 فیصد منصوبہ بندی مکمل کر لی گئی ہے، سپریم کورٹ میں ایک اسٹے آرڈر موجود ہے وہ ختم ہو جائے تو ان سیکٹرز کا ترقیاتی کام شروع ہو جائے گا،چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ سعودی سرمایہ کاروں کا گروپ لیماسنز ان سیکٹرز کی ڈیویلپمنٹ کیلئے سرمایہ کاری کیلئے تیار ہے ، جس کے جواب میں نمائندہ سرمایہ کار کمپنی نے کہا کہ ان سیکٹرز کی ڈیویلپمنٹ کیلئے ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا تخمینہ ہے، ہم پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی بنیاد پر ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتے ہیں ہماری سرمایہ کاری ان تینوں سیکٹرز کی تین سال میں ڈیویلپمنٹ کی جا سکتی ہے ۔ جس پر کمیٹی نے جی بارہ اور ایف بارہ معاملہ پر کمیٹی تشکیل دیدی ، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ کمیٹی میں سیکرٹری سرمایہ کاری، چیئرمین سی ڈی اے اور سیکرٹری ہاو¿سنگ شامل ہونگے، اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری سرمایہ کاری بورڈ کی کمیٹی کو خصوصی اقتصادی زونز کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ خصوصی اقتصادی زونز میں سرمایہ کاری کیلئے مشینری کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی کی چھوٹ ہے، ملک بھر میں 9 خصوصی اقتصادی زونز پر کام جاری ہے، پورے ملک میں 27 اقتصادی زونز کی نشاندہی کی گئی ہے، اس سال چھ خصوصی اقتصادی زونز پر کام جاری ہے اب تک خصوصی اقتصادی زونز میں 82 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی کمٹمنٹ ہوئی ہے، 2 سال میں یہ تمام سرمایہ کاری آجائے گی اور فیکٹری کام شروع کردے گی، 2 سال میں فیکٹری مکمل نہ کرنے پر تمام ٹیکس چھوٹ واپس لی جائے گی، تمام اقتصادی زونز میں ضرورت کے مطابق بجلی اور گیس دستیاب ہے، بریفنگ علامہ اقبال، رشکئی اور دھابیجی اقتصادی زونز میں گیس کی دستیابی مکمل ہے ،خصوصی اقتصادی زونز ایکٹ میں مشکلات درپیش ہیں اس میں ترامیم کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں