بجٹ میں کورونا اور ٹِڈی دل کے خطرات کو کوئی اہمیت نہیں دی گئی، بلاول

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی بجٹ 21-2020ء مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجٹ میں ملک کو درپیش خطرات کو کوئی اہمیت نہیں دی گئی۔

بجٹ پر اپنے ردعمل میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف حکومت نے مایوس کن بجٹ پیش کیا،پاکستان پیپلزپارٹی بجٹ کو مکمل مسترد کرتی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان ان دنوں تاریخی چیلنجز کا سامنا کررہا ہے، کورونا کی وجہ سے آج ہر پاکستانی کی جان خطرے میں ہے جب کہ ٹِڈی دل کا سب سے بڑاحملہ ہماری زراعت،فوڈ سیکیورٹی اور

معیشت کے لیے بڑاخطرہ ہے لیکن ان خطرات کو کوئی اہمیت نہیں دی گئی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ یہ پی ٹی آئی ایم ایف کا عوام دشمن بجٹ ہے،جس میں عام آدمی کو کوئی ریلیف نہیں ملا، ریلیف ملا ہے تو امیر طبقے کو ملا ہے، بجٹ میں عام آدمی کو صرف اور صرف تکلیف دی گئی ہے۔

مالی سال 21-2020 کے وفاقی بجٹ کا کل حجم 71 کھرب 37 ارب روپے ہے جس میں حکومتی آمدنی کا تخمینہ فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) کی جانب سے محصولات کی صورت میں 4963 ارب روپے اور نان ٹیکس آمدنی کی مد میں 1610 ارب روپے رکھا گیا ہے۔

بجٹ دستاویز کے مطابق قومی مالیاتی کمیشن کے تحت وفاق صوبوں کو 2874 ارب روپے کی ادائیگی کرے گا جبکہ آئندہ مالی سال کیلئے وفاق کی خالص آمدنی کا تخمینہ 3700 ارب روپے لگایا گیا ہے اور کل وفاقی اخراجات کا تخمینہ 7137 ارب روپے لگایا گیا ہے۔

اس حساب سے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 3437 ارب روپے کا خسارہ ہے جو کہ مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کا 7 فیصد بنتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں