دشت گوران مسئلے پر برداشت کی حد ختم ہوگئی، مخالفین کو بھرپور سبق سکھائیں گے، میر کوئی خان مینگل
کوئٹہ (مانیٹرنگ ڈیسک) قبائلی شخصیت میر کوئی خان مینگل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مینگل قبیلے کے تمام مخلص اور نڈر دوستوں سے درخواست ہے کہ وہ 12 تاریخ کو دشت گوران پہنچ جائیں۔ اس بار ہم سناڑی قبیلے کو سبق سکھائیں گے جسے تاریخ میں یاد رکھا جائیگا۔ مینگل قبیلے نے بہت برداشت کیا۔ دشت گوران کے مسئلے کو مسلسل اچھالا جارہا ہے جس میں واضح طور پر سوراب سے لے کر انجیرہ تک کچھ شر پسند عناصر کا کردار ہے جنہیں معلوم نہیں کہ برداشت کی بھی ایک حد ہے۔ میں ان شر پسند لوگوں کو واضح طور پر یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اس بار وہ تماشا نہیں جو پہلے تم نے دیکھا تھا۔ اس بار دشت گوران وہ رنگ لائے گا کہ تاریخ رقم کرے گا۔ اس دفعہ ایسا جواب دیں گے کہ بلوچستان کی تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔ بلوچستان کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے اپنے نقصان کے باوجود اس مسئلے کو بہت نظر انداز کیا لیکن اب ہم میں نہ برداشت کرنے کی صلاحیت باقی رہی اور نہ خاموش رہنے کی طاقت۔ ہمارے قبیلے نے اپنی زمینوں اور جائیداد کے نقصانات کے باوجود اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کی لیکن اس بار ہمیں مجبور کیا جارہا ہے۔ اس لیے اس دفعہ ہم جوابی کارروائی کریں گے۔


