کرونا وائرس کے نام پر صرف چمن بارڈر کی مسلسل بندش غیر قانونی ہے، پشتونخوا میپ

کوئٹہ:پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی پریس ریلیز میں چمن بارڈر کی مسلسل بندش کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کرونا وائرس کے نام پر صرف چمن بارڈر کی مسلسل بندش غیر قانونی اور بلاجواز ہے کیونکہ کرونا وائرس کے مریضوں کی اکثریت ایران سمیت دوسرے ممالک میں ہیں اور اس طرح ایران کیساتھ تفتان بارڈر سمیت تمام بارڈر کھلے ہوئے ہیں لیکن چمن بارڈر کو بلاجواز بند رکھ کر ہر قسم کی تجارتی اور کاروباری فعالت ختم کردی گئی ہے اور دونوں طرف سے غریب عوام کو سخت ترین مشکلات کا سامنا ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر کرونا وائرس کی عْذر قابل عمل ہو تو چمن بارڈر پر اسکریننگ کا فعال نظام لگایا جائے ورنہ چمن بارڈر کو مزید بند رکھنا عوام دشمنی کے سوا کچھ نہیں۔ کیونکہ ملکی معیشت پہلے سے تنزلی کاشکار ہے،تجارت کاروبار کا کوئی وجود نہیں،زرعی ترقی ناپید ہوچکی ہیں اور کسی بھی قسم کی پیداوار نہیں ہورہی ہے جبکہ بدترین مہنگائی اور بیروزگاری اپنے عروج پر ہیں اور چمن شہر واطرف کے عوام پہلے سے دہشت گردی کے واقعات اور بدامنی کے باعث عوام پریشان ہیں گزشتہ دونوں چمن شہر میں تحصیلدر اور رسالدار میجر پر دہشت گردانہ حملہ اور پھر گلستان کے علاقے میں سے گئی میں حاجی عبدالرؤف ترین پر دہشت گردانہ حملہ امن وامان کی سنگین صورتحال کو واضح کررہی ہیں اور ایسے واقعات قابل مذمت اور قابل گرفت ہیں جبکہ دوسری طرف چمن بارڈر کی بندش کے باعث بارڈر ٹریڈ سے وابستہ تمام عوام پر روزگار کے دروازے بند کرنا عوام دشمن پالیسی اور عوام دشمن اقدامات ہیں بیان میں کہا گیا ہے کہ سلیکٹڈ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو جس ناز وادا کے ذریعے کرسیوں پر بٹھایا گیا ہے ان میں یہ صلاحیت سرے سے موجود ہی نہیں کہ وہ عوام کی رہنمائی کرے اور مسائل کا حل نکالیں جبکہ انجمن تاجران کی طرف سے پیش ہونیوالے مطالبات اور انہیں درپیش مسائل گھمبیر صورتحال کو مزید ثابت کرتی ہے کہ وموجودہ حکومتیں عوامی مسائل حل کرنے کا ادراک نہیں رکھتے اور کسٹم کے ساتھ ساتھ چمن سے لیکر کوئٹہ تک درجنوں چیک پوسٹوں کے باوجود ایف سی کی جانب سے شہر بھر میں چھاپے موجودہ سلیکٹڈ حکومت کی دوغلاپن اور ہر قسم کے اختیارات سے محرومی کو ثابت کرتی ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ چمن بارڈر کی بندش کا جلد سے جلد خاتمہ اور اسے کھول دینا، چمن شہرسمیت آس پاس کے تمام علاقوں میں دہشت گردی کے واقعات میں ملوث عناصر کی سرکوبی، بلاجواز چیک پوسٹوں کا خاتمہ،کوئٹہ شہر کے تمام علاقوں میں کسٹم اور ایف سے کے چھاپوں کاخاتمہ اور ایف سی کے اختیارات ختم کرنا تمام عوام کے حقیقی مطالبات ہیں۔ اور اس پر عملدرآمد انتہائی ضروری ہے ورنہ نام نہادسلیکٹڈ نمائندوں کو تمام عوام کے طویل احتجاج کا سامنا کرنا ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں