کورونا وائرس: امریکی وزیر دفاع نے پاکستان اوربھارت کا دورہ ملتوی کردیا

واشنگٹن:کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشات کی وجہ سے امریکا سیکریٹری دفاع مارک ایسپر نے پاکستان، بھارت اور خطے کے دیگر ممالک کا اہم ترین دورہ منسوخ کردیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق مارک ایسپر کا 16 مارچ سے 20 مارچ تک خطے کا دورہ کرنے کا ارادہ تھا جس میں افغان امن عمل کو فروغ دینے کے لیے بات چیت کی جانی تھی،ان کی 19 مارچ کو اسلام آباد آمد متوقع تھی جہاں وہ رات کو قیام بھی کرتے،ان کے دورے کے دوران دیگر مقامات میں ازبکستان اور ممکنہ طور پر کابل بھی شامل ہے تاہم افغان دارالحکومت کے دورے کے بارے میں سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر اعلان نہیں کیا گیا تھا۔پینٹاگون کی ترجمان الیسا فرح کا کہنا تھا کہ کئی انتباہ ملنے کے بعد سیکریٹری دفاع نے اپنا سفر منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ دورہ بعد میں کیا جائے گا،دسمبر میں چین سے سامنے آنے والے خوفناک وائرس نے اب تک دنیا بھر میں 1 لاکھ 20 ہزار لوگوں کو متاثر کردیا ہے اور 4 ہزار سے زائد افراد کی جان لے چکا ہے اس وبا کی وجہ سے واشنگٹن کو اپنے تمام غیر ملکی دوروں پر نظر ثانی کرنی پڑ گئی ہے تاکہ ان کے حکام وائرس سے متاثر نہ ہوں۔مارک ایسپر کا معطل ہونے والے دورے کا براہ راست تعلق امن معاہدے سے تھا جسے حتمی شکل دینے میں پاکستان نے مدد کی تھی اور واشنگٹن چاہتا ہے کہ اسلام آباد اس کے نفاذ میں بھی مدد کرے۔دوحہ میں ہونے والے معاہدے میں بین الافغان مذاکرات 10 مارچ سے ہونے تھے جس میں طالبان اور افغان حکومت سمیت دیگر دھڑوں کی بھرپور شرکت ہونی تھی تاہم افغانستان میں پیچیدہ سیاسی صورتحال کی وجہ سے مذاکرات معطل ہوگئے ہیں،امریکہ طالبان معاہدے کا ایک اور اہم نقطہ قیدیوں کا تبادلہ تھا جسے بھی معطل کردیا گیا تاہم یہ جلد ہوسکتا ہے،ابتدائی طور پر افغان حکومت نے 5 ہزار طالبان قیدیوں کو رہا کرنے سے انکار کردیا تھا تاہم افغان صدر اشرف غنی نے پیر کواشارہ دیا کہ وہ ایسا کرنا چاہتے ہیں۔طالبان رہنماؤں نے پہلے ہی انکے پاس قید ایک ہزار قیدیوں کو رہا کرنے پر رضامندی کا اظہار کردیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں