سوراب، آن لائن کلاسز کے اجرا کے خلاف بی ایس او کی احتجاجی ریلی

سوراب;بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن سوراب زون کے زیراہتمام سوراب ،مکران و بلوچستان کے دیگر اضلاع میں انٹرنیٹ کے بندش اور آنلائن کلاسز کے خلاف سوراب میں بھوک ہڑتالی کیمپ آج تیسرے روز بھی جاری رہا ۔بھوک ہڑتالی کیمپ میں بی ایس او کے مرکزی چیئرمین نزیر بلوچ سمیت بلوچ اسٹوڈنٹ آرگنائزیشن کے دیگر کارکنان شامل تھے ۔بھوک ہڑتالی کیمپ میں سوراب کے سیاسی سماجی و مختلف وفود آکر اسٹوڈنٹس سے اظہار یکجہتی کی، جبکہ دن کے 12 بجے کے بعد سوراب کے آل پارٹیز و بلوچ اسٹوڈنٹ آرگنائزیشن سوراب زون کی جانب سے ایک احتجاجی ریلی نکالی،ریلی مختلف راستوں سے مارچ کرتے ہوئے آر ایچ سی سینٹر پہنچ کر جلسے کی شکل اختیار کر لی جہاں مقررین نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان حکومت اس وقت تعلیم جیسے اہم مسئلے پر سو رہی یے جسکابلوچستان کے عوام طلبا و طالبات کے تعلیم کے ساتھ کوئی سنجیدگی نظر نہیں آرہی ہے آنلائن کلاسز کا خوشنما نعرہ یے لیکن اس وقت قابل عمل نہیں ہوسکتی ہے جب آنلائن کلاسز کے لئے تمام لوازمات انٹرنیٹ بجلی موبائل پیکج طلبا و طالبات کو میسر ہو ایسے صورتحال میں جب بلوچستان کے کئی اضلاع میں سرکاری احکامات کے نتیجے میں ہی انٹرنیٹ بند کردی گئی یے جبکہ 95 فیصد علاقوں میں تھری جی فور جی نیٹ نہیں موبائل کال سننے کے لئے لوگوں کا مشکلات کا سامنا ہے اس صورتحال میں اگر یونیوسٹیز آنلائن کلاسز کو جاری رکھتے ہے تو اس سے بلوچستان کے طلبا و طالبات کا تعلیمی عمل ضائع ہوگا اور وہ امتحانات میں شرکت بھی نہیں کرسکیں گے جبکہ یونیوسٹیز کے جانب سے سمسٹر فیس لینا طلبا و طالبات کے ساتھ ظلم کی انتہا ہے کورنا وائرس وبا کی وجہ سے لوگوں کے معاشی حالات انتہائی ناگفتہ ہے ان کے لئے سمسٹرز کے فیس ادا کرنا ناممکن ہے طلبا طالبات کے فیس معاف کیا جائے۔جبکہ تعلیم جیسے اہم ایشو اور کورنا وبا کے پیش نظر ماہرین صحت طلبا تنظیموں کے مشاورت کے بعد لائحہ عمل طے کیا جائے ۔اورطلبا و طالبات کو بلوچستان بھر میں مفت انٹرنیٹ فراہم کیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں