احتجاج کرنے والے طلبا کے مطالبات جائز ہیں، لیاقت شاہوانی

کو ئٹہ:حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے کہاہے کہ طلباء وطالبات کی گرفتاری کاواقعہ افسوسناک ہے،وزیراعلیٰ بلوچستان نے انکوائری کاحکم دیدیاہے،محکمہ تعلیم کی جانب سے تعلیمی اداروں کیلئے ایس اوپیز مرتب کی جارہی ہے،کورونا سے اس وقت تمام صوبہ متاثر ہیں مگرایس اوپیز اختیار کرنے اور احتیاط برتنے سے صوبے میں کورونا وائرس کے کیسز میں ہر گزرتے ہفتے کے ساتھ کمی آرہی ہے،وقت اور حالات کاتقاضا ہے کہ لوگ سختی کے ساتھ ایس او پیز فالو کریں تاکہ خود بھی محفوظ ہو اور دوسروں کو بھی محفوظ بناسکیں۔ان خیالات کااظہار انہوں نے سول سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں پہلے ٹیسٹ کیپسٹی کم تھی مگراب روزانہ کی بنیاد پر 1500 ٹیسٹ کئے جارہے ہیں،اب تک بلوچستان میں 45 ہزار سے زائد ٹیسٹ کئے گئے ہیں،انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں دوسرے صوبوں کی نسبت بلوچستان میں کورونا کی پھیلاو کی شرح زیادہ ہے جون میں کیسز میں 25 فیصد اضافہ ہوا تھا موجودہ ہفتے میں کیسز میں کمی آئی بلکہ ہر گزرتے ہفتے میں کیسز میں کمی آرہی ہیں،انہوں نے کہاکہ اب بلوچستان میں صحتیاب ہونے کی شرح میں اضافے کے بعد شرح 38 ہوگئی شرح اموات 2 فیصد ہے گزشتہ ہفتے کیسز میں کمی آئی ہے کوئٹہ میں پھیلاو کی شرح میں کمی آنے کے بعد اب 68 فیصد ہوگئی ہے،انہوں نے کہاکہ وقت اور حالات کا تقاضا ہے کہ ہم کورونا کو سنجیدہ لیں اور ایس او پیز پرسختی سے عملدرآمد کریں تاکہ خود بھی اور دوسروں کو بھی اس وباء سے محفوظ رکھ سکیں،انہوں نے کہاکہ لوگوں کی جانب سے کورونا کو سنجیدہ لینا اور ایس او پیز پرعملدرآمد خوش آئند بات ہے،مزید تین اضلاع میں کیسز آنے کے بعد اب بلوچستان کے تمام اضلاع کورونا سے متاثر ہوئے ہیں متاثرہ افراد کی صرف 2 فیصد آئسولیشن وارڈ میں جبکہ 98 فیصد گھروں میں زیر علاج ہے انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے گزشتہ روز طلباء وطالبات کی گرفتاری کے واقعہ کانوٹس لے لیاگیاہے بلوچستان کے اکثر اضلاع میں انٹرنیٹ کی سہولت نہیں ہے حکومت نے بجٹ میں تعلیم کیلئے70ارب روپے رکھے ہیں بلکہ تعلیمی اداروں کے حوالوں سے ایس او پیز بنایا جارہاہے گزشتہ روز طلبا نے آن لائن کلاسز کیخلاف احتجاج کیا ان کے مطالبات جائز ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں