قلات،ایچ آر سی پی کارکن کا انوکھا احتجاج، ڈی ایچ او الزامات ثابت کریں، ورنہ خود سوزی کرونگا،دھمکی

قلات:انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان قلات ڈویژن کے صدر سماجی رہنما خلیل شادیزئی ڈی ایچ او قلات کے الزامات کے خلاف شاہی بازار قلات میں کیمپ لگاکر احتجاج پر بیٹھ گئے زبان پر پٹی اور ہاتھوں میں زنجیر سے باندھ کر انو کھا احتجاج کیا اس موقع پر انسانی حقوق کے رہنما خلیل شادیزئی کا کہنا تھا کے میں ایک سماجی کارکن ہوں گزشتہ کء سالوں سے انسانیت کی خدمت کرہا ہوں گزشتہ دنوں ہائی وے روڈ پر ایکسیڈنٹ ہوا تھا سن کر میں ان کی داد رسی کے لیے سول اسپتال پہنچا تو زخمیوں کو ایک ایمبو لینس کے زریعہ دو مریض کوئٹہ ریفر کر رہے تھے تو میں نے اسٹیچر اور تکیہ کاڈاکٹروں کو ریکویسٹ کیا تو وہاں پر موجود ڈی ایچ او قلات نے مجھ پر بے جا الزامات لگا کر مجھے بلیک میلر کہا اس کی وجہ سے میرا عزت نفس سب کے سامنے مجروع ہوا میں ایک سماجی کارکن ہوں آج تک میں نے کوئی غلط کام یا بلیک میلنگ نہیں کی ہے بلکہ میں نے بطور سماجی کارکن انسانیت کی خدمت کی ہے اور کرتا رہونگا قلات کے عوام مجھ پر ٹرسٹ کرتے ہیں اور مجھے چھوٹا عبدالستار عیدی کہتے ہے ڈی ایچ او قلات کیالزامات کی وجہ سے میرا معاشرے میں عزت نفس مجروع ہوا ہے ڈی ایچ او ڈاکٹر نسیم الزامات ثابت کریں وگرنہ میں عدالت سے روجوع کرکے 2 کروڑ کا ہرجانہ داخل کرونگا لور دو کروڑ سے سول اسپتال قلات میں ادویات بے سہارا مریضوں علاج پر خرچ کرونگا اگر مجھے انصاف نہ ملا تو لاہور کے پروفیسر کی طرح سرعام چوک پر خود سوزی کرونگا اس کا ذمہ دار بے جا الزامات لگانے والے معاشرے پر ہوگا اس موقع پر آل پارٹیز کے رہنماں سمیت سیاسی سماجی انسانی حقوق کے کارکنوں طلبہ تنظیموں نے خلیل شادیزئی سے ااظہار یکجہتی کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں