کسی صورت آن لائن کلاسز کی اجازت نہیں دینگے، غلام نبی مری

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے ممبر غلام نبی مری نے کوئٹہ میں پولیس کی جانب سے بلوچ طلباء و طالبات پر تشد د،گرفتاری اور انہیں حبس وبے جا میں رکھنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپنے آئینی حق کیلئے بلوچ طلباء وطالبات کی گرفتاری پشتون بلوچ صوبے کے قبائلی روایات اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے،صوبائی حکومت اگر طلباء و طالبات کو زیر کرنے کے بجائے ان کے مسائل کے حل پر توجہ دیتی تو مسائل حل ہو چکے ہوتے مگر صوبائی حکومت گرفتار کرو اور رہا کرو کی پالیسی اپنا کر اپنی ناکامی اور نااہلی کو چھپانے کی کوشش کررہی ہے آن لائن کلاسز کے مسائل فوری طورپر حل کئے جائیں تاکہ بلوچستان کے طلباء و طالبات کا قیمتی وقت ضائع نہ ہو اپنے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا کہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں آن لائن کلاسز کے لئے سہولیات کی فراہمی کے لئے احتجاج کرنے پرامن طلباء و طالبات پر پولیس کی جانب سے تشدد اور گرفتاری کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے بلوچستان نیشنل پارٹی سیاسی جماعت ہونے کے ناطے بلوچستان کے طلباء و طالبات کے ساتھ ہونے والے مظالم پر خاموشی اختیار نہیں کرے گی بلکہ سیسی پلائی دیوار بن کر طلباء و طالبات کو درپیش مسائل کے حل کے لئے ہر پلیٹ فارم پر آواز بلند کریں گے ہایئر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے صوبہ کے زمینی حقائق کو مدنظر رکھ کر آن لائن کلاسز کے اجراء کا فیصلہ کرنا چاہئے گا مگر یک مشت دیگر صوبوں کے ساتھ بلوچستان پر آن لائن کلاسز کے اجراء کا فیصلہ مسلط کرنا بلوچستان کے طلباء و طالبات کے تعلیمی مستقبل کے ساتھ کسی کھلواڑ سے کم نہیں طاقت اور گرفتاریوں کے ذریعے طلباء و طالبات کو خاموش کرانا جمہوری حکومتوں کا شیوا نہیں ہے مگر یہاں سلیکٹڈ اور نااہل حکومت جمہوریت کی آڑ میں طلباء و طالبات کے مسائل حل کرنے کے بجائے گرفتار کرو رہا کرو کی پالیسی پرعمل پیرا ہے انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت کی طرف سے بلوچ طلباء وطالبات کی گرفتاری پشتون بلوچ صوبے کی روایات اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے،موجودہ حکومت میں تمپ میں کلثوم بی بی،ڈھنک میں ملک ناز بی بی،برشور میں عارفہ،مسلم باغ میں بی بی حاجرہ کے جیسے سانحات کی ماضی میں مثال نہیں ملتی،انہوں نے کہاکہ آن لائن کلاسز بلوچستان کے ساتھ جاری 70سالہ ظلم وستم کا تسلسل ہے صوبے میں بجلی،انٹرنیٹ اور طلباء وطالبات کے پاس کمپوٹر کی سہولت نہیں لیکن حکومت وقت ان پر آن لائن کلاسز کافیصلہ مسلط کرکے انہیں مزید پسماندگی کی طرف دھکیلنا چاہتے ہیں جس کی ہم کسی صورت اجازت نہیں دینگے۔پشتون بلوچ قبائلی صوبے میں جاری مظالم اور خواتین کے تسلسل سے پیش آنے والے حادثات قابل مذمت وقابل گرفت عمل ہے۔دریں اثناء بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے ممبر غلام نبی مری نے بی این پی راڑہ شم ضلع موسی خیل کے رہنما سید نصیر شانی کے سربراہ سید ابراھیم شاہ غرشین سے فون کے ذریعے رابطہ کرتے ہوئے گزشتہ دنوں انکی گرفتاری سے متعلق معلومات حاصل کی اور گرفتاری کی مذمت کیا اور کل ڈسٹرکٹ جیل لورالائی کے ای ٹی سی عدالت سے ضمانت پر رہائی پر مبارک باد پیش کی اور کہا کہ پارٹی اپنے دوستوں کو مشکل و نامسائد حالات میں کسی بھی صورت میں تن وتنہا نہیں چھوڑینگے کیونکہ پارٹی کا نظریاتی اور فکری رشتہ ہوتا ہے جو کہ خونی رشتے سے بھی زیادہ اہمیت کا حامل ہے انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ مقامی عدالت سے پارٹی کے رہنما کو مکمل انصاف میسر ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں