طلباء کا اپنے حق کیلئے احتجاج بھی جرم بن چکا ہے، میر کبیر محمد شہی

کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر سینیٹرمیرکبیراحمدمحمدشہی نے کہاہے کہ انٹرنیٹ کی سہولت کے بغیر آن لائن کلاسز کے آغاز کیخلاف کوئٹہ میں پرامن احتجاج کرنے والے طلباء اورطالبات پر طاقت کا وحشیانہ استعمال آمریت کی یاد تازہ کررہاہے طلباء کا اپنے حق کیلئے احتجاج بھی جرم بن چکا ہے طاقت کے زورپر ہرمسئلہ حل کرنا حکومت کی نااہلی کی انتہا کوبے نقاب کررہاہے باپردہ طالبات کو سڑکوں پر تذلیل کے انداز میں گرفتارکرنا بلوچستان کی روایات کی بدترین پامالی ہے انہوں نے بلاجواز گرفتاریوں پرتشویش کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ نہ جانے وہ کون سے عوامل ہیں کہ معمولی نوعیت کے مسائل کو بھی گمبھیر بنارہے ہیں طلباء کے مسائل کو مذاکرات کے ذریعے باآسانی حل کیاجاسکتاہے آن لائن تعلیم دینے کے ناقص منصوبے نے طلباء وطالبات کے ساتھ والدین کو بھی مصیبت میں مبتلا کررکھاہے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کا یہ اقدام بلوچستان میں مکمل طورپر ناکام ہے کیونکہ 70فیصد علاقوں میں اول تو بجلی کی سہولت ہی میسر نہیں کوئٹہ صوبائی دارالحکومت ہونے کے باوجود شدید گرمی میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کی زد میں ہے جہاں بجلی جانے اورآنے کاکوئی وقت تک‘ وولٹیج کامسئلہ الگ ہے تواندرون بلوچستان بجلی کی فراہمی کااندازہ لگانا مشکل نہیں اسی طرح قلات سوراب ڈیرہ بگٹی مکران ڈویژن سمیت کئی اضلاع میں انٹرنیٹ کی سہولت سیکورٹی کی آڑ میں کئی سال سے بند ہے جس کیلئے میں کئی سالوں سے سینیٹ میں آوازبلند کررہاہوں میں کوئی شنوائی نہیں ہورہی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں