سیندک آمدنی،بلوچستان کوزکواۃ سے بھی کم حصہ دیا جاتاہے، کبیر محمدشہی

کو ئٹہ:نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر سینیٹرمیرکبیراحمدمحمدشہی نے کہاہے کہ ایوان بالا میں پیش ہونے والی بجٹ تجاویز اورسفارشات ہم آئین کے آرٹیکل 72ٹواے کے تحت پیش کرتے ہیں مگر آج تک ہماری ایک بھی تجاویز پر عمل نہیں کیاگیا جس سے ظاہرہوتاہے کہ بجٹ پر سفارشات پیش کرنا بے معنی اوروقت کے ضیاع کے سواکچھ نہیں اس لیے سینیٹ کی تجاویز پر عمل کیاجائے یا اس آرٹیکل کو آئین سے خارج کیاجائے ان خیالات کااظہارانہوں نے گزشتہ روز سینیٹ میں بجٹ پر بحث کرتے ہوئے کیا میرکبیر نے کہاکہ قدر ت نے بلوچستان کو معدنیات سے مالا مال سرزمین سے نوازا ہے صوبے میں سوناچاندی گیس سمیت 44سے زائد قیمتی معدنیات موجودہیں مگرافسوس کے ساتھ کہنا پڑتاہے کہ صرف سیندک اور ریکوڈک معاہدے دیکھے جائیں تواس میں بلوچستان کیلئے کچھ بھی نہیں سیندک سے صرف دوفیصد آمدنی بلوچستان کو ملے گی جبکہ 98فیصد وفاق چائنا لے جائے گا یہ کہاں کاانصاف ہے اللہ تعالی نے غریب کیلئے بھی اڑھائی فیصد زکواۃ مقرر کی ہے مگر بااختیار قوتیں ہمیں زکوا سے بھی کم حصہ دے رہی ہیں اسی طرح ریکوڈک کا معاہدہ کیاگیا جس پر چھ ارب ڈالر کا جرمانہ ہمیں اداکرناپڑے گا یہ نہ صرف بلوچستان بلکہ قومی مفادات کا سودا تھا ان دونوں معاہدے کرنے والوں کوبے نقاب کیاجائے کہ کرپشن کیلئے قومی مفاد کونقصان پہنچایاگیا یا معاہدہ کرنے والوں میں اتنی اہلیت نہیں تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں