وزیر اعلیٰ کی ہدایت وندر ڈیم کے باقی ماندہ متاثرین میں معاوضوں کی ادائیگی شروع
حب (نمائندہ انتخاب) نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان علی مردان ڈومکی کی خصوصی ہدایت پر وندرڈیم متاثرین میں معاوضوں کی شفاف طریقے سے ادائیگی شروع کردی گئی ہے پراجیکٹ ڈائریکٹر وندرڈیم ناصر مجید اور ڈپٹی پراجیکٹ ڈائریکٹر عبدالجبار زہری نے اس ضمن میں نگران حکومت بلوچستان کے احکامات پر فوری عملدرآمد کیلئے لسبیلہ اور ضلع حب کے انتظامی افسران سے رابطے اورمعاوضوں کی ادائیگی کے عمل کا آغاز کردیا ہے اس حوالے سے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق فیڈرل پی ایس ڈی پی کے تحت وندرڈیم آبپاشی کا اہم منصوبہ ہے 12 ارب روپے کی لاگت سے منصوبے پر کامیابی سے عملدرآمد جاری ہے پراجیکٹ کی تکمیل سے قبل متاثرین کو معاوضوں کی ادائیگی بلاتاخیر شروع کرنے کیلئے نگران وزیراعلی نے احکامات جاری کئے اورکمانڈایریا سے متعلق نگران حکومت بلوچستان کی جانب سے قائم ٹیکنیکل کمیٹی وندرڈیم سائٹ کاوزٹ کرچکی ہے مقامی زمینداروں کی مشاوت سے پراجیکٹ کو کامیابی سے پایہ تکمیل تک پہنچایا جائیگا ابتک 5کروڑ روپے متاثرین میں معاوضے تقسیم کئے جاچکے ہیں ویریفیکیشن کا عمل مکمل ہوتے ہی دیگر متاثرین میں مزیدچار کروڑ روپے انتظامیہ کے زیرنگرانی چیکوں کی ادائیگی شروع کی جائیگی ڈپٹی پراجیکٹ ڈائریکٹر کے مطابق نگران حکومت بلوچستان اورچیف سیکرٹری بلوچستان کے احکامات پر تیزی سے عملدرآمد کرانے اورمتاثرین میں شفاف طریقے سے معاوضوں کی تقسیم کا عمل مکمل کرانے میں کمشنر قلات ڈویڑن خصوصی دلچسپی لے رہے ہیںڈپٹی پراجیکٹ ڈائریکٹر نے بتایا کہ وندر ڈیم کا کمانڈایریا گندم کپاس کی کاشت کیلئے زرخیز ترین سائٹ ہے ڈیم کی تعمیر کے بعدعلاقے میں زیر زمین واٹرٹیبل بلند ہونے کیساتھ زرعی اورآبنوشی سیکٹر کو فروغ حاصل ہوگا ڈپٹی ڈائریکٹر وندرڈیم پراجیکٹ نے بتایا کہ منصوبہ چار سال کی قلیل مدت میں 2024کو مکمل ہو گا محکمہ آبپاشی بلوچستان اس منصوبے پر عملدرآمد کر رہا ہے۔منصوبے پر مالی سال 20-2019میں کام کاآغاز کیا گیا منصوبے کی تکمیل سے تقریباً 10ہزار ایکڑ سے زائد بنجر اراضی قابل کاشت ہوگی۔ وندر ڈیم کا کیچمنٹ ایریا کے بارے میں بتایا کہ 919مربع کلومیٹر پر مشتمل ہے21کلومیٹر مین کینال اور 16 کلو میٹر کی 4 برانچوں کے ذریعے اراضیات کو سیراب کیا جائےگا۔


