افغان ہمارے ہی بچے ہیں، محمود اچکزئی نے افغان مہاجرین کو پاکستانی شہریت دینے کا مطالبہ کردیا
کوئٹہ(مانیٹرنگ ڈیسک)پشتونخوا ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ) کے چیئرمین محمود خان اچکزئی کا کہنا ہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے دوستوں کو کہا تھا چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی دشمنی میں حد سے آگے نہ جائیں۔کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے محمود اچکزئی نے کہا کہ ملک میں تین سال بعد وزیراعظم کو جیل بھیج دیا جاتا ہے، میں نے پی ڈی ایم کے دوستوں کو کہا آپ لوگ کھائی میں گر رہے ہو۔انھوں نے کہا کہ افغان مہاجرین پر ظلم منظورنہیں ،بارڈر تجارت پر بندش قبول نہیں کرینگے،ان کا کہنا تھا کہ افغان ہمارے ہی بچے ہیں، ان کو نکالنے سے مزید نفرتیں بڑھیں گی، افغان مہاجرین کے انخلاء کے لیے افغان حکام اور اقوام متحدہ کے ساتھ مل بیٹھ کر طریقہ کار طے کرنا چاہیے، محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پشتونوں نے ملکی آزادی میں سب سے زیادہ قربانیاں دیں پاکستا ن کو چائیے کہ افغان مہاجرین کو پاکستانی شہریت دیں ،مہاجرین کو غنڈا گردی سے نکالنے سے نفرتیں بڑھے گی،ان کا کہنا تھا کہ افغان ٹرانزیٹ ٹریڈ پر بندشیں ختم کی جائے،ہماری چھوٹی پارٹی ھے لیکن لیکر آج تک نہ کسی جرنیل کا ساتھ دیا اور نہ ہی کسی مارشلاء کی حمایت کی انھوں نے مزید کہا کہ افغان بہت مخنت کش لوگ ہے جس انگریز نے کرکٹ ایجاد کردیا تھا آج انہی کو افغان بچوں نے شکست دی ہے، انھوں نے کہا کہ بلوچ بھائی آئیں مل بیٹھ کر بلوچستان کو چلاتے ہیں۔ آپ کی اپنی زمین اور ہماری اپنی زمین۔ پاکستان وہ ملک ہے جہاں ہر تین سال بعد وزیر اعظم کو جیل بھیج دیا جاتا ہے، ملک بحران میں ہے، سب کو مل کر پاکستان کو بچانا ہے، پاکستان کو مشکلات سے نکالنے کےلیے گول میز کانفرنس بلائی جائے۔ چیئرمین پی کے میپ نے کہا کہ انڈیپینڈنٹ ایکٹ میں پاکستان کی حدود کا تعین کیا گیا ہے، فاٹا سے متعلق آئین سے آرٹیکل نکالنے کا فائدہ بھارت نے اٹھایا، بھارت نے اپنے آئین سے کشمیر سے متعلق آرٹیکل نکال دیا، ہمیں دو طریقوں سے نشانہ بنایا جا رہا ہے، سرحد پار سے حملے ہوتے ہیں، دہشت گردی کی ان کارروائیوں کے پیچھے بھارتی خفیہ ایجنسی را ملوث ہے۔


