پنجاب کی جامعات میں بلوچستان کے طلبا کو داخلے نہ دینا میرٹ کی پامالی ہے، بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل
کوئٹہ (آن لائن) بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل پنجاب کے رہنماﺅں شاہنواز بلوچ، نصر اللہ بلوچ اور زبیر نے کہا ہے کہ بلوچ نوجوانوں کو اپنی ہی سرزمین پر تعلیم سے محروم رکھنے کی مذمت کرتے ہیں کیونکہ ڈائریکٹریٹ آف بلوچستان اور سیکرٹری کالجز اینڈ ہائیر ایجوکیشن بلوچستان داخلوں میں تاخیری حربوں کا سدباب کریں اور آج کے احتجاج کی کال واپس لیتے ہیں اگر مسئلے کے حل کو سنجیدہ نہ لیا گیا تو ہم دوبارہ اگلے روز احتجاج کریں گے جس سے حالات کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ حکام پر عائد ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ ڈائریکٹریٹ آف بلوچستان اور سیکرٹری کالجز اینڈ ہائیر ایجوکیشن بلوچستان کی جانب سے ہر سال بلوچستان کے طلباءکو ملک کے دوسرے صوبوں کی جامعات میں مختص نشستوں پر داخلہ دیا جاتا ہے مگر ہر سال داخلوں میں سیٹوں میں کمی اور طلباءسے فیس طلب کرنا اقربا پروری کے تحت میرٹ کی پامالی سمیت وغیرہ کا سامنا کرنا پڑتا ہے رواں سال میرٹ سیٹوں کی لسٹ آویزاں کرنے میں بلا وجہ تاخیر سے جامعات طلباءکو داخلہ دینے سے انکاری ہے جان بوجھ کر سست روی کا مظاہرہ کرتے ہوئے لسٹ کو مقررہ وقت میں جاری کرنے کی بجائے تاخیر کی جارہی ہے جس کی وجہ سے طلباءکو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ ہم پہلے بھی بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل پنجاب کے فورم سے ان خدشات کا اظہار کرچکے ہیں مگر ڈائریکٹریٹ آف بلوچستان اور سیکرٹری کالجز اینڈ ہائیر ایجوکیشن بلوچستان اپنے رویہ میں تبدیلی لانے سے گریزاں ہے۔ جس کی وجہ سے پنجاب کی یونیورسٹیوں میں جاری داخلہ سیشن ختم ہوچکے ہیں اور مڈٹرم کے امتحانات ہورہے ہیں اور متعلقہ یونیورسٹی بلوچستان کے طلباءکو داخلہ دینے سے انکاری ہے اس حوالے سے کوئی راستہ نکالا جائے ہم نے 13نومبر (آج) اپنے مطالبات کے حصول کے لئے احتجاج کرنا ہے لیکن ایک دن کے لئے اس کا ملتوی کررہے ہیں تاکہ ڈائریکٹریٹ آف بلوچستان اور سیکرٹری کالجز اینڈ ہائیر ایجوکیشن بلوچستان معاملے کو سنجیدگی سے محسوس کرتے ہوئے حل کریں بصورت دیگر ہم اپنے ملتوی شدہ احتجاج کو اگلے روز کریں گے جس سے حالات کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ حکام پر عائد ہوگی۔


