لاہور میں نجی کالج کی بس پر فائرنگ کرنے والے 6 ملزمان گرفتار کرلیے گئے

لاہور (انتخاب نیوز) ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور عمران کشور نے کہا ہے کہ لاہور میں نجی کالج کی بس پر فائرنگ کرنے والے چھ ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے اور ملزمان کے خلاف مقدمے میں انسداد دہشت گردی کی دفعہ شامل کی گئی ہے۔ لاہور میں ایس ایس پی انوش مسعود کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن نے بتایا کہ 28 نومبر کو کالج کی طالبات کے ٹرپ پر فائرنگ کی گئی جس میں دو طالبات نمرہ اور عائشہ گولی لگنے سے زخمی ہوئیں اور ان میں سے ایک بچی عائشہ اب بھی وینٹی لیٹر پر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ واقعہ جی ٹی روڈ پر پیش آیا اور بہت چیلنجنگ واقعہ تھا لیکن ڈی ایس پی نعمان کی زیر سربراہی ان کی ٹیم نے دن رات تحقیقات کیں اور مختلف طریقے سے تحقیقات کر کے واقعے میں ملوث چھ ملزمان کو گرفتار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ گرفتار ملزمان سجاول، ابرار، عبداللہ، احتشام، محبوب اور ایان شامل ہیں جبکہ ساتواں ملزم عمر گرفتار ہونا باقی ہے، ہم نے انسانی قابلیت اور تکنیکی معلومات کی مدد سے اس معاملے کو حل کیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ واقعہ رات ڈیڑھ بجے پیش آیا تھا اور ملزمان سفید رنگ ویگن آر میں سوار تھے، بچوں کا ٹرپ آگے جا چکا تھا تو ہم نے ان کو واپس بلایا اور بیانات ریکارڈ کیے اور دیگر تکنیکی شواہد پر کام کیا۔ ڈی آئی جی نے بتایا کہ ہمیں پتا چلا یہی گاڑی پتوکی میں ایک مہندی کے فنکشن میں دیکھی گئی تھی جس میں شراب کے نشے میں دھت چھ سات نوجوان لڑکے سوار تھے اور یہ تقریب میں شرکت کے بعد پتوکی سے لاہور واپس آ رہے تھے، اس کڑی پر ہم نے کام کیا تو ہمیں ٹول پلازہ سے ویگن آر کی دن کی فوٹیج ملی جس سے ہم اس کا نمبر پڑھ سکے۔ انہوں نے کہا کہ گاڑی کی رجسٹریشن نمبر سے گاڑی کی ملکیت دیکھی، یہ رینٹ اے کار کی گاڑی تھی اور رینٹ اے کار سے ہم نے ان لوگوں کی معلومات حاصل کیں جو اس رات گاڑی لے کر گئے تھے، پھر ہم نے ملزمان کے ٹھکانوں پر چھاپے مارے اور تمام چھ ملزمان کو گرفتار کیا، ایک ملزم عمر کو بھی ہم جلد گرفتار کر لیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ملزمان کا سابقہ ریکارڈ بھی دیکھا اور میں سے عمر پر اس سے پہلے بھی دو ایف آئی آر ہیں جو منشیات فروشی کے مقدمے کی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں