بلوچستان کے اخبارات تاریخ کے بدترین بحران سے دوچار ہیں،سی پی این ای

کوئٹہ؛ کونسل آف پاکستان نیوزپیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) بلوچستان کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو پریس کلب کوئٹہ میں انور ساجدی کی صدارت میں ہوا جس میں کمیٹی کے اراکین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اجلاس میں بلوچستان کے اخبارات کو درپیش مسائل اور ملک میں آزادی صحافت کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس نے رائے ظاہر کی کہ اس وقت ملک بھر کی اخباری صنعت بالعموم اور بلوچستان کے اخبارات تاریخ کے بدترین بحران سے دوچار ہیں، اس امر پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا کہ ایک طرف حکومت اشتہارات کو ہتھیار بنا کر آزاد اور غیر جانبدار پالیسی رکھنے والے اخبارات کا گلا گھونٹ رہی ہے تو دوسری طرف براہ راست اور بالواسطہ طور پر آزادی اظہار پر قدغن لگانے کے اقدامات میں مصروف ہے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ اشتہارات کی مرکزیت کی پالیسی بھی اس سلسلے کی کڑی ہے جس کا مقصد علاقائی اخبارات کا خاتمہ کر کے من پسند میڈیا کو سرکاری اشتہارات سے نوازا جائے۔ موجودہ حکومت کے دور میں حکومت صوابدیدی اختیارات کو بے جا اور بے رحمانہ طور پر استعمال کر رہی ہے۔ ایک طرف چند من پسند کارپوریٹ اخبارات کو نوازا جا رہا ہے تو دوسری طرف نمائندہ اور حقیقی اخبارات کے خلاف انتقامی کاروائی کر کے ڈمی اخبارات کی سرپرستی کی جا رہی ہے۔ اسی وجہ سے 25 فیصد کا مقامی کوٹہ بھی ختم کر دیا گیا ہے۔ اجلاس نے مطالبہ کیا کہ انصاف اور میرٹ پر مبنی پالیسی اختیار کی جائے اور ریجنل اخبارات پر جان لیوا معاشی حملوں کا سلسلہ بند کیا جائے۔ اجلاس میں اس بات پر سخت تشویش ظاہر کی گئی کہ حکومت آمرانہ اور وحدانی طرز کے قوانین کے ذریعے میڈیا کی آزادی چھیننے کی کوشش کر رہی ہے جو کسی صورت میں قابل قبول نہیں ہے۔ اس سلسلے میں مرکزی سطح پر سی پی این ای کی حکمت عملی بنانے کی ضرورت کو بھی شدت سے محسوس کیا گیا۔ حکومت بلوچستان کا ذکر کرتے ہوئے شرکاء نے اس رائے کا اظہار کیا کہ متعلقہ محکمہ مقامی اخبارات کی بجائے اشتہارات کے اجراء میں دیگر صوبوں کے اخبارات کو جان بوجھ کر ترجیح دے رہا ہے جس کا مقصد مقامی اخبارات کو آہستہ آہستہ موت سے ہمکنار کرنا ہے، اگر یہ پالیسی جاری رہی تو بلوچستان کے مقامی پریس کا مکمل طور پر خاتمہ ہو جائے گا۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان اس معاملے میں ذاتی مداخلت کریں اور ایک منصفانہ پالیسی پر عمل درآمد کا حکم دیں ورنہ ہزاروں اخباری کارکن بے روزگار اور فاقہ کشی کا شکار ہو جائیں گے۔ اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین عارف بلوچ، رضاء الرحمان، جاوید احمد، منیر احمد بلوچ، علی لہڑی، گلریز خان، خلیل احمد، نعیم صادق، صادق بلوچ، خلیل احمد اور انور خان ناصر نے شرکت کی۔ اجلاس کے بعد شرکاء کے اعزاز میں ظہرانہ دیا گیا جس میں پی ایف یو جے کے صدر شہزادہ ذوالفقار، بی یو جے کے صدر ایوب ترین، صوبائی سیکریٹری اطلاعات شاہ عرفان غرشین اور وزیر اعلیٰ کے پریس سیکریٹری کامران اسد نے بھی شرکت کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں