اسلام آباد مارچ میں ہمارے ساتھ شامل ہونیوالوں کو بلیک میل اور اغوا کیا جارہا ہے، ڈاکٹر ماہ رنگ

کوئٹہ (مانیٹرنگ ڈیسک) بلوچ یکجہتی کمیٹی کی رہنما ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے اپنے سوشل میڈیا اکاﺅنٹ پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ بدقسمتی سے بلوچستان میں قتل و غارت کا یہ سلسلہ بدستور جاری ہے جس میں مزید لوگوں کو زبردستی لاپتہ کیا جا رہا ہے۔ جب سے ہمارا احتجاج 23 نومبر کو شروع ہوا ہے، درجنوں لاپتہ ہو چکے ہیں، اور دسمبر اور جنوری میں اسلام آباد تک ہمارے مارچ کے دوران ہمارے ساتھ شامل ہونے والوں کو اغوا، بلیک میل، دباو¿ اور زبردستی کیا جا رہا ہے۔ 7 فروری 2024 کو لاپتہ ہونے والے مظاہرین میں شامل ہیں، گلخان شکاری، میران شکاری اور زاہد ولد اختر محمد۔ اس کے علاوہ، 2 فروری کو مستونگ سے ایک نوجوان کو زبردستی لاپتہ کر دیا گیا۔ بدقسمتی سے ان قتل و غارت گری کی خبریں خاموشی سے دفن ہیں۔ کسی کو گرفتار یا قانونی طور پر مقدمہ نہیں چلایا گیا ہے۔ اس کے بجائے، افراد کو زبردستی غائب کر دیا جاتا ہے اور پھر جعلی مقابلوں میں مار دیا جاتا ہے۔ انتخابات کے بعد ملک کے سیاست دانوں میں اقتدار کی کشمکش کے درمیان وہ مرنے والوں اور لاپتہ افراد کے اہل خانہ کی حالت زار سے لاتعلق رہتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں