واقعہ نارڈ سٹریم پائپ لائن اور کروکس سٹی ہال

تحریر: یونس یعقوب

وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے ماسکو میں کروکس سٹی ہال میں فائرنگ واقعہ کی مذمّت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کا ضیاع پر افسوس اور دکھ کا اظہار کیا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ مشکل وقت میں پاکستان روس کے ساتھ ھے۔
اگر دیکھا جائے تو دہشت گردی کی لعنت نے دنیا کے بہت سارے ممالک کو اپنی لپیٹ میں لیا گیا ہے ، 21 مارچ جمعرات کے صبح تقریباً 8 بجے افغانستان کے شہر قندھار میں ایک خودکش دھماکا ہوتا ہے جس کے نتیجے میں 25 افراد ہلاک ہوتے ہیں۔
اسی طرح پاکستان میں روزانہ کی بنیاد میں اس طرح کے واقعات ہو رہے ہیں۔
دہشت گردی کی ایک اور نیا واقعہ جو خون ریز واقعہ جمعہ کو روس کے دارالحکومت ماسکو میں ایک شاپنگ سینٹر کروکس سٹی ہال میں ایک میوزیکل پروگرام کے دوران پیش آیا۔
روس میں یہ اپنی نوعیت کا بڑا واقعہ ہے جس میں تقریباً 145 کے لگ بگ ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
اس واقعہ رونما ہونے سے پہلے امریکی انٹیلیجنس نے قبل از وقت خبردار کر دیا تھا کہ شدت پسند ماسکو میں بڑے اجتماعات کو نشانہ بنانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
اور یوکرین کے ایوان صدر نے کہا ہے کہ اس حملے سے کیف کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
امریکی ایوان صدر نے کہا ہے کہ ایسی کوئی علامت موجود نہیں ہے جس سے اس واقعہ کا یوکرین کے تنازع سے تعلق ظاہر کیا جائے۔
تصویر کی دوسری رک کو اگر دیکھا جائے تو ولادیمیر پیوٹن پانچویں مرتبہ روسی ایوان صدر منتخب ہوا ہے۔
لیکن پتہ نہیں اس واقعہ سے کیا پیغام لیا جاسکتا ہے۔
اتنی سنگین حالات کے باوجود 24 ساعت کے اندر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی بیان آتا ہے کہ تمام حملہ آوروں کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور دوسری جانب یہ بھی کہا ہے کہ جس نے بھی اس حملے کا حکم دیا ہے اسے سخت سزا دی جائے گی۔
ان دنوں امریکی صحافی ٹکرکارلسن (TUCKER CERLSON) نامی صحافی نے روسی ایوان صدر ولادیمیر پیوٹن کا ایک طویل و جامع انٹریو لیا ہے
تو اسی انٹریو میں امریکی صحافی ٹکرکارلسن روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے سوال کرتا ہے کہ کس نے نارڈ سٹریم کو دھماکا سے اڑایا ہے ؟
تو اس سوال کے جواب روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اس طرح دیتا ہے ، لیکن جواب سے پہلے نارڈ سٹریم پائپ لائن کو مختصراً جاننے کی کوشش کرتے ہیں پھر پیوٹن کی جواب کی طرف آتے ہیں۔
26 ستمبر 2022 کو روس کی ” نارڈ سٹریم” پائپ لائن بحیرہ بالٹک کے راستے یورپی ملک جرمنی میں قدرتی گیس پہنچاتی ہے ، ایک دھماکے کا شکار ہوئی تھی۔
نارڈ سٹریم پائپ لائن روسی ساحل بحیرہ بالٹک سے شمال مشرقی جرمنی تک 1200 کلومیٹر تک پھیلی ہوئی ہے۔
یہ منصوبہ سن 2011 میں شروع کیا گیا تھا اور روس ، جرمنی کو روزانہ زیادہ سے زیادہ 170 ایم میٹر کیوبک گیس سپلائی کر سکتا تھا۔
اب روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی جواب کی طرف آتے ہیں بلکہ ایک تاریخی جواب دیا ہے تو ولادیمیر پیوٹن جواب میں کہتے ہیں کہ ایسے موقعوں پر کہا جاتا ہے ایسے کاموں کے مجرم کے شناخت کیلئے سب سے پہلے ان کو ڈھونڈنا چاہیے جو اس کے مفادات میں ہو۔
لیکن یہاں یہ بھی کہنا چاہیے کہ کس کے پاس یہ صلاحیت موجود ہے کیونکہ ایسے موقعہ کے چاہنے والے شاید بہت ہوں مگر ہر ایک میں یہ صلاحیت نہیں کہ وہ بحیرہ بالٹک کی گہرائی میں جاکر ایسے دھماکے کرائے
اصل مجرم کی شناخت کیلئے ان دو باتوں کو ملایا جائے کہ کون اس کا بنیفشری ہے اور کون ایسا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے تو مجرم کی پہچان میں آسانی ہوگی۔
سیم قصہ وکہانی کروکس سٹی ہال میں فائرنگ کی واقعہ کی بھی ہے۔
جہاں تک برکس کی بات کی جائے تو برکس بھی جی سیون کے مقابلے میں بڑی کامیابی سمیٹ رہی ہے اور روس اس سال برکس کی سربراہی کر رہی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں