اساتذہ کی جگہ عیوضی،ڈاکٹرز صرف کوئٹہ میں ڈیوٹی کرنا چاہتے ہیں، زمرک اچکزئی

بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں صوبائی وزیر زراعت انجینئر زمرک خان اچکزئی نے کہا کہ بلوچستان کے زیادہ تر مسائل وفاق کے پیداکردہ ہیں اٹھارہویں ترمیم پر پچاس فیصد بھی عملدرآمد نہیں ہوا بلوچستان کے ساتھ مسلسل ظلم ہورہا ہے اگر صرف ریکوڈک کو استعمال میں لایا جائے تو ہم پورے پاکستان کا بجٹ دے سکتے ہیں صوبے کا ترقیاتی بجٹ سو ارب ہے اس میں سے ہم بجلی کا ایک پاورہاؤس بھی نہیں بناسکتے اگر بلوچستان میں بجلی کا مسئلہ حل کرنا ہے تو ہمیں اپنی بجلی پیدا کرنی ہوگی انہوں نے کہا کہ پنجاب کی فیکٹریوں میں چوری ہونے والی بجلی ہمارے پورے صوبے کی چوری ہونے والی مجموعی بجلی سے زیادہ ہے ہم آج بھی وفاق کے رویئے اور اپنی حق تلفی پر پرامن اور جمہوری احتجاج کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز صرف کوئٹہ میں ڈیوٹی کرنا چاہتے ہیں جبکہ اساتذہ کی جگہ عیوضی کام کررہے ہیں اگر آج ہم ان کے خلاف سخت کارروائی کریں گے تو یہی لوگ کل سڑکوں پر احتجاج کررہے ہوں گے انہوں نے کہا کہ ٹڈی دل کی افزائش بہت تیز ہے اس کو روکنا پلانٹ پروٹیکشن والوں کا کام ہے جس کے بلوچستان میں صرف پچیس افسران ہیں پھر بھی ہم نے اپنی مدد آپ کے تحت محدود وسائل میں رہتے ہوئے ٹڈی دل روکنے کے لئے کام شروع کیا اب تک بلوچستان میں 3.87ملین ہیکٹر پر سروے کیا ہے صوبے نے وفاق، این ڈی ایم اے، فوج، وفاقی محکمہ زراعت، قومی لوکسٹ کنٹرول سینٹر سے رابطے کئے ہیں اور میں بتانا چاہتا ہوں کہ اس وقت بلوچستان میں ٹڈی دل کی صورتحال قابو میں ہے البتہ اکتوبر نومبر میں ایک بار پھر ٹڈی دل حملے کا خدشہ موجود ہے انہوں نے کہا کہ اب تک کئے گئے سروے کے مطابق صوبے کے پانچ سے چھ فیصد زمینداروں کا نقصان ہوا ہے رواں مالی سال کے بجٹ میں ٹڈی دل کے تدارک کے لئے پچاس کروڑ روپے رکھے ہیں ہم نے اپنی تیاری کرلی ہے محکمہ زراعت کو ٹڈی دل کے تدارک کے لئے اب تک 30کروڑ جبکہ پی ڈی ایم اے کو دس کروڑ روپے جاری کئے گئے ہیں صوبے میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے بھی سپرے کیا گیا انہوں نے کہا کہ آبادی اور فصلوں پر سپرے کرنا ممکن نہیں ہے ہم زمینداروں کے ہونے والے نقصانات کا ازالہ انہیں بنجر زمین آباد کرکے دینے پر غور کررہے ہیں

اپنا تبصرہ بھیجیں