صدرکا دفترآرڈیننس فیکٹری، ملک کو بیرونی دشمنوں سے نہیں اپنوں سے خطرہ ہے، عثمان کاکڑ

کوئٹہ: پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر و سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے کہا ہے کہ صدر آفس آرڈیننس فیکٹری بنی ہوئی ہے ریاست کے سربراہ کی حیثیت سے سب کو یکسا طور پر دیکھنا چاہئے مگر یہاں روایت ہی غلط چل پڑی ہے ہمیں فیڈریشن کے سربراہ کو جگانا پڑرہا ہے صدر آفس سے آزاد عدلیہ کو ایک خاص طبقے اور خاص پارٹی کے لئے یرغمال بنانے کی کوشش کی جارہی ہے ملک کو بیرونی دشمنوں سے زیادہ اپنوں سے خطرہ ہے صدر مملکت جرم کررہے ہیں حالانکہ صدر مملکت فیڈریٹنگ یونٹ 22 کروڑ عوام کا ترجمان اور محافظ ہوتا ہے عوامی مسائل اجاگر کرنا اس کی آئینی اور اخلاقی ذمہ داری ہوتی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے صدر مملکت کی ایوان بالا میں خطاب پر ردعمل دیتے ہوئے کیا عثمان کاکڑ نے کہا کہ صدر مملکت فیڈریٹنگ یونٹ اور 22 کروڑعوام کا ترجمان اور محافظ ہوتا ہے اور یہ اس کی آئینی اور اخلاقی ذمہ داری بھی بنتی ہے مگر بدقسمتی سے وہ نہ تو 22 کروڑ عوام اور نہ ہی پارلیمنٹ کی بالادستی کا تحفظ کر سکے انہوں نے کہا کہ صدرمملکت کو خبر ہونی چاہئے کہ یہاں کی عوام اور سیاسی جماعتوں کا حکومت بارے کیا موقف ہے مہنگائی کی یہ صورتحال ہے کہ ہر چیز عوام کی دسترس سے باہر ہوئی ہے مگر اس بات صدر نے ایک لفظ نہیں بولا بلوچستان اور فاٹا میں 70 فیصد لوگ پاورٹی لائن سے نیچے زندگی بسر کررہے ہیں مارشلائی حکومتوں میں میڈیا پر اس طرح کا قدغن نہیں لگا تھا جس طرح آج میڈیا پابندی کا شکار ہے مگر ایک آزادی میڈیا کو حاصل ہے کہ حکومت کے ہر بولے ہوئے جھوٹ کو بھرپور انداز میں ہائی لاٹ کیا جائے بلکہ حقیقی مسائل کو پس پشت ڈالاجائے انہوں نے کہاکہ آج کے دور جدید میں میڈیا کی بہت بڑی اہمیت ہوتی ہے میڈیا کے ورکز مارے گئے بیروزگار ہوئے بلکہ چمن میں حالیہ دنوں میں 2 صحافیوں کو زدکوب کیا گیا میڈیا ریاست کا چوتھا ستون ہوتا ہے مگر صدر آفس خاموش ہے صدر کے دفتر سے عدلیہ پر حملہ ہوا حالانکہ صدرہاؤس کو فیڈریشن میں بہت خاص اہمیت حاصل ہوتی ہے آرڈیننس پر سیاسی جماعتوں اور وکلاء نے احتجاج کیا مگر اسی صدر ہاؤس سے عدلیہ کو ایک خاص طبقے اور خاص پارٹی کے لئے یرغمال بنانے کی کوشش کی جارہی ہے یہ ایک غلط روایت ہے جس کو پروان چڑھانے کی کوشش کی جارہی ہے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج نے کیا گناہ کیا ہے صدر صاحب جرم کے مرتکب ہوئے ہیں آئین کی سب نے پابندی کرنی ہے یہاں چینی اور آٹا چور آئل مافیا کے خلاف بولنے پر پابندی ہے اس گھمبیر صورتحال میں بھی صدر صاحب سب ٹھیک ہے کی رٹ لگائے بیٹھے ہیں بجلی کی لوڈشیڈنگ نے عوام کا جینا دوبہر کر دیا اب تو شہروں میں 12 سے 18 گھنٹے جبکہ زرعی بجلی 18 سے 20 گھنٹے غائب رہتی ہے ہمیں صدر صاحب کو جگانا ہے وہ اس فیڈریشن کے سربراہ ہیں صدر ہاؤس آرڈیننس فیکٹری ہے مجھے شک ہے کہ ان سے دستخط لئے گئے ہیں عدلیہ کے خلاف آرڈر پر آرڈر جاری کئے جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ اس ملک کو بیرونی دشمنوں سے زیادہ اپنوں سے خطرہ ہے مگر اس کے باوجود صدر صاحب کی خاموشی قابل افسوس ہے انہیں سب کو ایک نظر سے دیکھنا چاہئے وہ کسی پارٹی کا یا کسی علاقے کے صدر نہیں بلکہ ایک ریاست کے آئینی سربراہ ہیں چار پانچ سو سال پہلے بادشاہوں کے دور میں بھی ایسا نہیں ہوا بیروزگاری اورمہنگائی تھمنے کا نام نہیں لے رہی زراعت تباہ اور کارخانے نہ ہونے کے برابر ہیں پاک افغان چمن بارڈر 5 ماہ سے بند ہے چالیس سے پچاس ہزار محنت کش ڈیڑھ ماہ سے سراپا احتجاج ہیں اور حکمران ویزہ اورپاسپورٹ لاگو کررہے ہیں ہمیں بتایا جائے کہ جہاں آدھا گاؤں بارڈر کے ایک طرف اور ایک دوسری طرف ہو مسجد ایک طرف اورگاؤں دوسری طرف ہو قبرستان میں مردے کی تدفین کے لئے ویزہ بنانا ہوگا اور نماز جنازہ میں شرکت کے لئے جانے والوں کو پاسپورٹ بنانا پڑے گا انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی جو سرکاری ادارہ ہے اس کی زیلی شاخ پی ٹی وی بولان جس میں مقامی زبانوں میں پروگرام نشر کئے جاتے تھے کو بند کر دیا گیا ہے لہٰذا معاملے کو کمیٹی کے حوالے کیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں