خضدار، انجینئریونیورسٹی کے آفیسرز کا مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ

خضدار (نماٸندہ خصوصی) بلوچستان انجینئرنگ یونیورسٹی خضدار کے آفیسرز کا خضدار پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ۔ مظاہرہ میں انجینئرنگ یونیورسٹی کے آفیسرز نے بڑی تعداد میں شریک کی جبکہ مظاہرین کی قیادت آفیسرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین انجینیئر مختیار احمد حلیمی کررہےتھے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ بلوچستان انجینئرنگ یونیورسٹی خضدار میں جنگل کا قانون نافذ ہے، مقامی افسران کو نظر انداز کرکے غیر قانونی طور پر دوسرے صوبوں کے افراد کو تعینات کرکے چار چار اہم عہدوں کی چارج سے نوازا جارہا ہے، یونیورسٹی کے جانب سے کروڑوں روپے خرچ کرکے جن افراد کو پی ایچ ڈی کرا گیا انہیں تعلیمی کے بجاٸے انتظامی اہم عہدوں پر تعینات کیا جارہاہے، جس سے تدریسی نظام بری طرح متاثر ہورہا ہے، افسران کو مکان الاٹمنٹ سمیت تمام شعبوں میں نظر انداز کرنے کا سلسلہ جاری ہے، انہوں نے کہا کہ گزشتہ 15 سالوں سے افسران اپنے پروموشن کےلئے انتظار کر رہے ہیں مگر تاحال یونیورسٹی کے ملازمین کی سروس اسٹرکچر نہیں بنایا گیا ہے، سینڈیکیٹ مخصوص افراد کو نوازنے کے لیے منعقد کیا جاتا ہے اور انہی مخصوص افراد کے لیے سینڈیکیٹ سے فیصلے لیا جاتا ہے، اُنہوں نے مطالبہ کیا کہ یونیورسٹی کالونی میں غیر قانونی الاٹمنٹ بند کیاجائے، اساتذہ کو انتظامی عہدوں سے ہٹاکر یونیورسٹی کے معیار تعلیم کو بچایا جائے، آفیسرز کی ٹائم اسکیل بحال کیا جائے، انہوں نے کہا کہ ہم اپنے حقوق کے حصول کے لیے جمہوری انداز میں جدوجہد جاری رکھیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں