بلوچستان میں ایجوکیشن کے فروغ کیلئے اقدامات ضروری ہیں،کبیر محمد شہی

نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما ء چیئرمین ہاوسنگ اینڈ ورکس کمیٹی سینیٹر کبیر محمد شہی نے کہا کہ لسبیلہ یونیورسٹی کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملا بلوچستان میں ایجوکیشن کے فروغ کے لئے اقدامات ضروری ہیں تعلیمی ماحول کو ملکی سطح پر فروغ دینے کی ضرورت ہے طبقاتی نظام کے خاتمے تک ہم کسی صورت تعلیمی میدان میں ترقی نہیں کرسکتے لسبیلہ یونیورسٹی کی ترقی کو دیکھ بے حد خوشی ہوئی ہے ہائر ایجوکیشن کے اس عمل کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے اپنے فرسٹ فیز میں بلوچستان کے طلبا کو چیئرز تقسیم کیں اسپیشل کا لفظ معذور لیکن باہمت طلبا کے لئے استعمال کرنا ناانصافی ہے ان طلبا میں کسی بھی صلاحیت کی کمی نہیں ہے شاید ہم انہیں وہ سہولیات فراہم نہیں کرسکے ہیں، معذور بچوں کی تعلیم و ترتبیت پر ضرور توجہ دی جانی چاہئے بلوچستان کے طلبا میں کیا صلاحیتیں ہیں، ہمارے طلبا میں صلاحیتوں کی کمی نہیں لیکن ہم انہیں سہولیات فراہم نہیں کرسکے ہیں لسبیلہ یونیورسٹی آف ایگریکلچر واٹر اینڈ میرین سائنسز آکر معلوم ہوا کہ یہاں پر کام ہورہا ہے، ہم نے ڈھائی سال میں تعلیمی بجٹ کو 4 سے بڑھ کر 24 فیصد کیا، یہ اس لیئے کہ طلبا تعلیم سے آراستہ ہوں، بلوچستان کو 74 سالوں میں صرف ایک یونیورسٹی دی گئی لیکن ہم نے ڈھائی سال میں صوبے کو 4 میڈیکل اور چار یونیورسٹیاں فراہم کیں جہاں صوبے کے نوجوان اعلی تعلیم حاصل کر رہے ہیں، آج سردار نوابوں کو تعلیم میں رکاوٹ کہا جاتا ہے لیکن یہ ثابت کریں کہ کہاں سردار یا نواب یونیورسٹی بنانے میں رکاوٹ بنے، ہم وفاق سے مطالبہ کرتے رہے صوبے کو خود مختیاری دو لیکن کوئی عملدرآمد نہیں کیا گیا ہمارا مطالبہ رہا ہے کہ ایجوکیشن کو صوبے کے انڈر ہونا چاہئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں