مولانا صدیق مینگل کا قتل، خضدار نڈر، بے باک صحافی اور دانشور سے محروم ہوگیا، میر شفیق الرحمن
خضدار (پ ر) مولانا صدیق مینگل کی موت سے خضدار ایک نڈر، بے باک، قابل صحافی و دانشور سے محروم ہوگیا۔ میر شفیق الرحمٰن مینگل نے سینئر صحافی، ادیب و دانشور مولانا صدیق مینگل کی موت پر گہرے دکھ کا اظہار خضدار دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غم کی اس گھڑی میں مولانا صدیق مینگل کے اہل خانہ کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، مولانا صدیق مینگل ایک نڈر اور بے باک صحافی تھے۔ مولانا صدیق مینگل مظلوموں اور حق بات کہنے والوں کا حقیقی ترجمان تھے۔ مولانا صدیق مینگل کی عظیم قربانی کو مدتوں یاد رکھا جائے گا۔ مولانا صدیق مینگل کی موت پر ہر آنکھ اشکبار ہے، وہ اپنی جان کا نذرانہ دیکر عظیم مرتبے پر فائز ہوگئے۔ خضدار بزدلانہ حملہ 2008ءسے شروع ہونے والی کارروائیوں کا تسلسل ہے، جن کا مقصد امن و امان کی صورتحال کو خراب کرنے کی کوشس ہے۔ ایسی بزدلانہ کارروائیوں سے قوم کے حوصلے پست نہیں ہوسکتے۔ میر شفیق الرحمٰن مینگل نے پرزور مطالبہ کیا ہے خضدار سانحہ کی فوری شفاف تحقیقات کی جائے اور ملزمان کی گرفتاری کو ہر صورت یقینی بناکر کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔


