بابو شیرو مری کی ناقابل فراموش جدوجہد نوجوانوں کیلئے مشعل راہ ہے، این ڈی پی

کوئٹہ (پ ر) نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی ترجمان نے بلوچ رہنما بابو شیرو مری کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شیر محمد مری عرف شیرو مری ترقی پسند بلوچ رہنما تھے، جنک ا شمار دنیا کے جانے مانے انقلابیوں میں ہوتا ہے جن کی مشقت بھری زندگی، طویل جدوجہد اور پختہ نظریہ نوجوانوں کے لیے مشعل راہ ہے۔ آپ نے کئی سال جیل کی صعوبتیں برداشت کیں۔ محض بنیادی تعلیم حاصل کرنے کی بنیاد پر بھی آپ پختہ نظریے کے مالک، ادیب، محقق بھی تھے اور آپ کی علمی بشارت سے کئی نوجوان باشعور ہو کر بلوچ قومی تحریک کا حصہ بن کر قومی حقوق کی جدوجہد میں شامل ہوئے۔ ترجمان نے کہا کہ انہوں نے سیاسی جدوجہد کا آغاز ریاست قلات کی آزاد حیثیت کی بحالی اور بعد ازاں جبری الحاق سے کئی سال قبل شروع کیا تھا مگر جنرل ایوب کے دور میں بلوچ حقوق کے تحفظ کے لیے بین الاقوامی تحاریک کے مشاہدے اور انقلابیوں کے نقش قدم پر چل کر بلوچستان میں گوریلا جدوجہد کی بنیاد رکھی۔ حیدرآباد سازش کیس میں بھی دیگر بلوچ رہنماﺅں کے ساتھ پابند سلاسل رہے۔ افغانستان جلا وطنی کے دوران بابو شیرو مری بلوچ کا شمار بلوچ رہنما کے بطور بالخصوص نواب خیر بخش مری کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا تھا۔ افغانستان میں سوویت حکومت کے جانے کے بعد خانہ جنگی کے دوران وطن واپسی پر بھی خاموش نہ ہوئے بلکہ بلوچ وسائل کے تحفظ کے لیے جدوجہد جاری رکھی، آپ زندگی کے آخری وقت تک اس نظریے پر ڈٹے رہے کہ ”ہمیں بھیک نہیں ہمارا حق چاہیے“۔ ترجمان نے بیان کے آخر میں کہا کہ بابو شیرو مری کی زندگی طویل جدوجہد کی داستان آنے والی نسلوں کے لیے مشعل راہ ہے جس پر کاربند ہو کر بلوچستان میں نو آبادیاتی اور سامراجی نظام کو شکست دے کر بلوچ قومی بقا، تشخص کی حفاظت اور بلوچ سماج کا وقار بلند کرسکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں