بجلی مفت بنتی ہے نہ ہی مفت تقسیم کی جا سکتی ہے، وزارت توانائی

اسلام آباد:ترجمان وزارت توانائی نے سندھ کے وزیر توانائی کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے مشترکہ ملکی مفادات کو سیاست کی نذر کیا،بجلی نہ تو مفت بنتی ہے اور نہ ہی مفت تقسیم کی جا سکتی ہے سندھ حکومت نے وفاق کی بجلی تقسیم کار کمپنیوں کو اس جائز اور قانونی کام میں کبھی بھی تعاون فراہم نہیں کیا۔ ترجمان نے کہاکہ سندھ حکومت کی طرف سے بجلی چوروں کے خلاف کارروائیوں میں کوئی تعاون دستیاب نہیں۔بعض کیسز میں سندھ حکومت نے بااثر افراد کے خلاف بجلی چوری کاروئیوں پر انکی پشت پناہی کی اور انکے خلاف ایف آئی آر تک درج کرنے سے روکتی رہی۔ ترجمان کے مطابق بجلی چوری سے ہونے والے نقصانات کی بنیاد پر ہی لوڈ منیجمنٹ کی جاتی ہے جس میں کسی علاقہ، رنگ، نسل یا قومیت کا کوئی عمل دخل نہیں ہے۔ ترجمان کے مطابق ہمارے سسٹم میں وافر مقدار میں بجلی موجود ہے آج بھی ہم دعوت دیتے ہیں بجلی چوری ختم کریں اور بلا تعطل بجلی حاصل کریں۔ ترجمان کے مطابق ایک طرف بجلی چوری کو فروغ دینے اور دوسری طرف اسی کے نتیجے میں ہونے والی لوڈ منیجمنٹ کے خلاف سیاسی بیان بازی سے وزیر توانائی سندھ عوام کو دھوکہ نہیں دیا جا سکتے۔ ترجمان کے مطابق حیسکو اور سیپکو کے بورڈز پر سندھ حکومت کے عہدیدار موجود ہیں جن کو پالیسی اختیارات تفویض ہیں واضح رہے کہ لوڈمنیجمنٹ کی پالیسی اور دیگر امور ان بورڈز کی واضح منظوری سے طے ہوتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں