صدر رئیسی کا قتل: کیا سی آئی اے کے ہاتھ پیچھے ہیں؟

تحریر : مصباح ہارون خان
گزشتہ ہفتے ایران کے صدر ابراہیم رئیسی ایک المناک ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہوگئے۔ یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب صدر رئیسی سرکاری دورے پر تھے اور ان کا ہیلی کاپٹر اچانک گر کر تباہ ہو گیا۔ اس واقعے نے نہ صرف ایران بلکہ عالمی سطح پر بھی شدید غم و غصے کی لہر دوڑا دی ہے۔رئیسی کا طیارہ ان دو اہم واقعات کے بعد گر کر تباہ ہوا: 1. پرو پوٹن سلوواکیہ کے وزیر اعظم کو قاتلانہ حملے میں 5 بار گولی ماری گئی۔ 2. حماس کے رہنما نے امت مسلمہ سے کہا کہ وہ دنیا بھر میں امریکی اور اسرائیلی سفارت خانوں کا محاصرہ کریں۔اسرائیل پر میزائل اور ڈرون حملے اور ایران کی طرف سے ایٹمی ہتھیار بنانے کی دھمکیوں کے بعد سے رئیسی امریکہ کا دشمن نمبر ایک بن گیا تھا. سی آئی اے پر الزاماتایران کی حکومت اور دیگر ممالک کے کچھ حلقے اس قتل کے پیچھے سی آئی اے کے ہاتھ ہونے کا الزام لگا رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سی آئی اے نے ہمیشہ سے ایران میں عدم استحکام پھیلانے کی کوشش کی ہے اور یہ واقعہ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہو سکتا ہے۔ رئیسی کے کریش ہونے والے ہیلی کاپٹر میں صدر ضیاء الحق کے کریش ہونے والے طیارے سے خاصی مماثلت ہے۔ صدر ضیاء الحق بھی خفیہ طور پر پاکستانی ایٹمی پروگرام بنانے کی وجہ سے قتل ہوا تھا اور صدر رئیسی بھی ایٹمی ہتھیاروں کے خطرے کی وجہ سے قتل ہوا ہے-عالمی ردعملمصر، حماس، حزب اللہ، یورپی یونین، بھارت، عراق، اٹلی، جاپان، پاکستان، اردن، ملائیشیا، ویٹیکن سٹی، سوڈان، شام، ترکی، وینزویلا، یمنی حوثیوں، متحدہ عرب امارات نے رئیسی کی موت پر تعزیت کی، جبکہ روس اور چین نے دلی تعزیت کا اظہار کیا اور بیان دیا کہ چین اور روس کا مخلص دوست کھو گیا ہے-حقیقت کیا ہے؟ناسا نے 5 سال قبل اس بات کی تردید کی تھی کہ ان کے پاس دھند کو پھیلانے والی کوئی ٹیکنالوجی ہے جس پر وہ 1971 سے کام کر رہے تھے۔ ایسا کوئی امکان ممکن تو نہیں لگتا ہے کہ صدر رئیسی کے قتل کے لیے ناسا اور سی آئی اے نے مل کر کام کیا ہو؟- مگر ممکنات کی دنیا میں کوئی بھی چیز حتمی نہیں ہوتی- امریکی ڈیفنس سیکرٹری لیوڈ آسٹن نے کہا کہ انہیں ہیلی کاپٹر کے حادثے کی وجہ کے بارے میں کوئی بصیرت نہیں ہے۔”میں اس بارے میں قیاس نہیں کر سکتا کہ اس کی وجہ کیا ہو سکتی ہے” – سابق وزیر خارجہ جواد ظریف نے ایران کے سرکاری ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس دل خراش واقعے کی ایک وجہ امریکہ ہے, جس نے ایران کو ہوابازی کی صنعت کی فروخت پر پابندی لگا کر صدر اور ان کے ساتھیوں کی شہادت کا سبب بنا۔ امریکہ کا جرم ایرانی عوام اور تاریخ کے ذہنوں میں لکھا جائے گا۔ امریکی حکام نے فوری طور پر ان الزامات کو "بے بنیاد” قرار دے کر مسترد کر دیا۔رئیسی کے ہیلی کاپٹر کے حادثے کے دن اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا تھا۔ اس حادثے کا سب سے زیادہ فائدہ امریکہ اور اسرائیل کو ہوا ہے اور اس واقعے نے ایک بار پھر عالمی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے- امریکہ کا روپ اور دبدبہ ایک بار پھر اس خطے میں قائم ہو گیا ہے۔ امریکہ اور ایران کے درمیان پہلے ہی کشیدگی موجود تھی، اور اس واقعے نے ان تعلقات کو مزید خراب کر دیا ہے۔ایران عالمی برادری سے مطالبہ کر سکتا ہے کہ وہ اس واقعہ کی تحقیقات میں تعاون کریں تاکہ اصل حقائق سامنے آسکیں۔ اگرچہ ابھی تک کوئی ٹھوس ثبوت سامنے نہیں آیا ہے جو امریکہ اور سی آئی اے کو اس واقعے سے جوڑ سکے، مگر عوامی سطح پر شکوک و شبہات اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔نتیجہصدر رئیسی کا قتل ایک المناک واقعہ ہے جس نے مسلم دنیا کو متحد ہونے پر مجبور کر دیا ہے۔ مسلمان دنیا امریکہ کی پالیسیوں سے نالاں ہے اور اس واقعے نے اس ناراضگی کو مزید بڑھا دیا ہے۔ عالمی برادری کو چاہئے کہ وہ اس واقعے کی شفاف تحقیقات کریں اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں تاکہ خطے میں امن قائم ہو سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں