افغان حکومت خواتین کی تعلیم پر عائد پابندیاں ختم کرے، اقوام متحدہ

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن (یو این اے ایم اے) کے سربراہ مالک سیزے نے افغان حکومت سے لڑکیوں کی تعلیم اور خواتین کی ملازمتوں پر عائد پابندیوں کو نرم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسلام آباد میں سینٹر فار ریسرچ اینڈ سیکیورٹی سٹڈیز (CRSS) کے زیر اہتمام پاک افغان مذہبی سکالرز کے چوتھے دور سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے مشن کے سربراہ نے افغان حکام کی جانب سے افغان خواتین کو پاسپورٹ، امیگریشن، صحت کی دیکھ بھال اور زراعت کے سرکاری شعبوں میں ملارمتوں کی اجازت دینے کو خوش آئند کہا ہے تاہم اقوام متحدہ کے مشن کے سربراہ نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ دیگر سرکاری شعبوں اور نجی دفاتر میں بھی خواتین کی ملازمتوں پر عائد پابندیوں کو ختم کیا جائے۔ اسی طرح لڑکیوں کے سیکنڈری سکولوں پر پابندی بھی اٹھائی جائے۔یو این اے ایم اے کے سربراہ نے کہا کہ اسلام نے خواتین کی تعلیم پر پابندی عائد نہیں کی اور نہ اسلام خواتین کو ملازمتوں پر جانے سے روکتا ہے۔واضح رہے کہ عبوریحکومت کے افغانستان میں اگست 2021 سے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے تاحال لڑکیوں کے سیکنڈری سکول بند اور خواتین کی ملازمتوں پر پابندی عائد ہے۔